یوم یکجہتی کشمیر،شہر شہر تقریبات اور ریلیاں،انسانی ہاتھوں کی طویل زنجیر،1منٹ کی خاموشی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)یارانِ جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت۔۔۔۔ جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی ۔ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے ۔شہر شہر قریہ قریہ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
ہر سال کی طرح اس بار بھی ملک بھر میں پاکستان، آزاد کشمیر اور کنٹرول لائن کے اس پار یوم یکجہتی کشمیر بھرپور جذبے اور عزم سے منایا جا رہا ہے، شہرشہر تقاریب اور ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، مرکزی تقریب پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے کوہالہ پل پر ہوئی جس میں طلبہ و طالبات، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیر یوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔ ملک بھر میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی، اسلام آباد، مظفرآباد سمیت چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں سیمینارز اور جلسے جلوسوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد بھارتی جبر و بربریت برداشت کرنے والے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کوٹلی میں اجتماع سے خطاب کریں گے۔
لاہور میں یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر پنجاب حکومت کی جانب سے گورنرہاؤس میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور تقریب کے مہمان خصوصی ہیں۔کوئٹہ میں یوم یکجہتی کشمیر کےسلسلے میں مرکزی تقریب بلوچستان اسمبلی کے سبزہ زار پر ہوئی، تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزراء، مشیر اور دیگر حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔کوئٹہ میں میٹروپولیٹنن کارپوریشن سےبھی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریلی نکالی گئی۔
پشاور میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے گورنر ہاؤس تک کشمیر یکجہتی واک کی گئی، گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ریلی کی قیادت کی ۔کشمیر یکجہتی واک میں آئی جی پولیس ثناء اللہ عباسی اور سرکاری افسروں نے بھی شرکت کی ، اس کے علاوہ سکولوں کے بچے بھی یوم یکجہتی واک میں شریک ہیں۔
ادھر اپوزیشن کی جانب سے بھی مظفر آباد میں جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے۔لیگی نائب صدر مریم نواز کشمیر ریلی میں شرکت کیلئے قافلے کے ہمراہ رواں دواں ہیں ۔دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے بھی اس دن کی مناسبت سے تقریبات کا اہتمام ہے۔سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے علاقہ سرکاری اداروں،نجی تنظیموں ،سکولز اور کالجز کی جانب سے بھی ریلیوں اور تقاریب کا انعقاد ہو رہا ہے۔