(24 نیوز)محمد علی سدپارہ نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا،پاکستانی کوہ پیما نے منفی 67 درجہ حرارت سینٹی گریڈمیں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرلی، موسم سرما کے دوران کے ٹو سر کرنے والے کوہ پیماوَں کی تعداد 13 ہوگئی۔چوٹی سرکرنے کے بعد محمد علی سدپارہ کاکہناہے کہ دنیا کی دوسری بڑی چوٹی سر کرکے پاکستانی پرچم لہرا دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت متعدد غیرملکی کوہ پیماؤں پر مشتمل ٹیم رات کیمپ فور میں گزارنے کے بعد اپنی منزل کی جانب پیشقدمی جاری رکھی کہ اسی دوران پولینڈ کا کوہ پیما برفانی شگاف میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا، پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کرکے کوہ پیما کی ڈیڈ باڈی تلاش کرلی جس کو سکردو منتقل کردیاگیا۔
پاکستانی کوہ پیمامحمد علی سدپارہ کے ٹو مشن سے واپس لوٹ آئے تھے،ان کاکہناتھا کہ منفی 67 درجہ حرارت کے باعث آکسیجن کام نہیں کررہی، میں واپس سی تھری پر پہنچ گیا ہوں۔ اسی اثنا میں محمد علی سدپارہ کا بیٹا ساجد بھی واپس سی تھری پر آگیا،ساجد علی سدپارہ نے کہاکہ میرے والد کی طبیعت ٹھیک ہے ،بیٹری خراب ہو گئی ٹریکر کام نہیں کر رہا،انہوں نے کہاکہ میں اور والد کے ٹو پر پاکستان پرچم لہرانے کیلئے پرعزم ہیں۔
تاہم کچھ دیر بعد پاکستانی کوہ پیما دوبارہ اپنی منزل کی طرف چل دیئے اورشدید سردموسم میں چوٹی سر کرلی،محمد علی سدپارہ کے ساتھ آئس لینڈ اور چلی کے کوہ پیماؤں نے بھی کے ٹو سر کر لیا۔
واضح رہے کہ علی سدپارہ کو موسم سرما میں ننگا پربت سر کرنے والے پہلے عالمی کوہ پیما ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے ،علی سدپارہ کی کامیابی پر سکردو میں جشن منایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال سردیوں میں کے ٹو سر کرنے کی کوشش کرنے و الے 3کوہ پیما جان سے گئے،ہلاک ہونے والوں میں امریکا،سپین اور پولینڈ کے کوہ پیما شامل ہیں۔
محمد علی سدپارہ نے پاکستان کا سرفخر سے بلند کردیا، منفی 67 درجہ حرارت میں کے ٹو چوٹی سر کرلی
Feb 05, 2021 | 14:45:PM