پرویز مشرف کون تھے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سابق صدر جنرل پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے۔ سابق صدر کافی عرصہ سے علیل تھے اور امریکن اسپتال دبئی میں زیرِ علاج تھے۔ جسدِ خاکی خصوصی طیارے سے پاکستان لایا جائے گا۔ سابق صدر کون تھے؟
سابق صدر جنرل پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1947 میں تقسیمِ ہند کے وقت ان کا خاندان پاکستان ہجرت کر آیا تھا۔ انہوں نے سینٹ پلک اسکول کراچی اور ایف سی کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی۔ 1961 میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور کمیشن حاصل کیا۔ سٹاف اینڈ کمانڈ کالج کوہٹہ سے گریجوایشن کرنے کے بعد 1965 اور 1971 کی جنگوں میں شرکت کر کے ملکی دفاع میں اپنا کردار ادا کیا۔
ضرور پڑھیں :سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کرگئے
7 اکتوبر 1998 کو جنرل پرویز مشرف چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 12 اکتوبر 1999 کو جب اس وقت کے منتخب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ان کو عہدے سے ہٹا کر سربراہ آئی ایس آئی ضیاالدین بٹ کو آرمی چیف بنانے کی کوشش کی تو اعلیٰ فوجی قیادت نے جنرل پرویز مشرف کی برطرفی کو مسترد کر دیا اور نواز شریف کو معزول کر کے مارشل لاء نافذ کیا اور ملکی حکومت سنبھال لی۔
20 مئی 2000 کو جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے جنرل پرویز مشرف کو 2002 میں انتخابات کروانے کا کہا تو اپنی حکومت بچانے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے 30 اپریل 2001 کو ریفرنڈم کروایا ۔ ریفرنڈم کےذریعے ملک کے صدر منتخب ہوئے اور 2004 میں آئین میں 17 ویں ترمیم کے بعد 5 سال کےلیے صدر بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں :صدر،وزیر اعظم ،عسکری قیادت کا پرویز مشرف کے انتقال پر اظہار تعزیت
11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کے بعد امریکہ کے فرنٹ لائن اتحادی بن گئے۔ اپنے دورِحکومت میں انہوں نے کئی غیر مقبول اقدامات بھی کیے جن کے پیش نظر ان کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کے کے ایل ایف او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو معزول کر کے گھروں میں نظر بند کر دیا جس پر وکلا نے ان کے خلاف تحریک چلائی جس کے نتیجے میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کو بحال کر دیا گیا۔
8 اگست 2008 کو جنرل پرویز مشرف اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر ملک سے باہر چلے گئے جس کے بعد ان پر غداری سمیت کافی مقدمات چلے۔ 17 دسمبر 2019 کو خصوصی عدالت نے غداری کے الزامات کے تحت انہیں سزائے موت کا حکم سنایا۔سابق صدر علالت کے باعث طویل عرصہ سے دبئی کے امریکن اسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں آج صبح وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔