پرویز مشرف کون تھے؟

Feb 05, 2023 | 12:43:PM

(24 نیوز) سابق صدر جنرل پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے۔ سابق صدر کافی عرصہ سے علیل تھے اور امریکن اسپتال دبئی میں زیرِ علاج تھے۔ جسدِ خاکی خصوصی طیارے سے  پاکستان لایا جائے گا۔ سابق صدر کون تھے؟

سابق صدر جنرل پرویز مشرف 11 اگست 1943؁ کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1947؁ میں تقسیمِ ہند کے وقت ان کا خاندان  پاکستان ہجرت کر آیا تھا۔ انہوں نے سینٹ پلک اسکول کراچی اور ایف سی کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی۔ 1961 میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور کمیشن حاصل کیا۔ سٹاف اینڈ کمانڈ کالج کوہٹہ سے گریجوایشن کرنے کے بعد 1965؁ اور 1971؁ کی جنگوں میں شرکت کر کے ملکی دفاع میں اپنا کردار ادا کیا۔

ضرور پڑھیں :سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کرگئے

 7 اکتوبر 1998؁ کو جنرل پرویز مشرف  چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 12 اکتوبر 1999؁ کو جب اس وقت کے منتخب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ان کو عہدے سے ہٹا کر سربراہ  آئی ایس آئی ضیاالدین بٹ کو آرمی چیف بنانے کی کوشش کی تو اعلیٰ فوجی قیادت نے جنرل پرویز مشرف کی برطرفی کو مسترد کر دیا اور نواز شریف کو معزول کر کے مارشل لاء نافذ کیا اور ملکی حکومت سنبھال لی۔

20 مئی 2000؁ کو جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے جنرل پرویز مشرف کو 2002؁ میں انتخابات کروانے کا کہا تو اپنی حکومت بچانے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے 30 اپریل 2001؁ کو ریفرنڈم کروایا ۔ ریفرنڈم کےذریعے  ملک کے صدر منتخب ہوئے اور 2004؁ میں آئین میں 17 ویں ترمیم کے بعد 5 سال کےلیے صدر بن گئے۔ 

یہ بھی پڑھیں :صدر،وزیر اعظم ،عسکری قیادت کا پرویز مشرف کے انتقال پر اظہار تعزیت

11 ستمبر 2001؁ کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کے بعد امریکہ کے فرنٹ لائن اتحادی بن گئے۔  اپنے دورِحکومت میں انہوں نے کئی غیر مقبول اقدامات بھی کیے جن کے پیش نظر ان کو سخت  مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ 3 نومبر 2007؁ کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کے کے ایل ایف او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو معزول کر کے گھروں میں نظر بند کر دیا جس پر وکلا نے ان کے خلاف تحریک چلائی جس کے نتیجے میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کو بحال کر دیا گیا۔ 

8 اگست 2008؁ کو جنرل پرویز مشرف اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر ملک سے باہر چلے گئے جس کے بعد ان پر غداری سمیت کافی مقدمات چلے۔ 17 دسمبر 2019؁ کو خصوصی عدالت نے غداری کے الزامات کے تحت انہیں سزائے موت کا حکم سنایا۔سابق صدر علالت کے باعث طویل عرصہ سے دبئی کے امریکن اسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں آج صبح وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔

مزیدخبریں