بلوچستان کے وہ حلقےجہاں تگڑے جوڑ پڑیں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عیسیٰ ترین) رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات کے باوجود عوام اور انتظامیہ کے حوصلے بلند یہی وجہ ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کی گہما گہمی عروج پر ہے۔
بلوچستان اسمبلی کے وہ حلقے جہاں کانٹے دار مقابلے نظر آنے کا امکان ہے ان میں پی بی 25 بلیدہ ہوشاپ کا حلقہ بھی شامل ہے ، اس حلقے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار ظہور احمد بلیدی اور نیشنل پارٹی کے جان محمد بلیدی آمنے سامنے ہیں ، ان دونوں اُمیدواروں کے درمیان گھمسان کی جنگ کی توقع کی جا رہی ہے ۔
بلوچستان اسمبلی کا دوسرا حلقہ جہاں سے سخت مقابلے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے وہ پی بی 26 کیچ ہے جہاں نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدلمالک بلوچ اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے احسان شاہ کے درمیان مقابلہ ہے ، اسی طرح تیسرا حلقہ پی بی 27 دشت ہے جہاں سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے عبدالرؤف رند ،نیشنل پارٹی کے امیدوار لالا رشید دشتی اور بلوچستان الاؤنس کے میجر جمیل احمد کے درمیان سخت مقابلہ ہے ، تینوں افراد مضبوط امیدوار تصور کیے جا ر ہے ہیں ۔
بلوچستان کا چوتھا حلقہ جہاں سیاست کے بڑے پہلوانوں میں مقابلہ پڑنے والا ہے وہ پی بی 28 تمپ ہے جہاں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار اصغر رند ، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی )کے امیدوار اکبر آسکانی اور نیشنل پارٹی کے امیدوار میر حمل ایک دوسرے کو ٹف ٹائم دینے کیلئے تیار ہیں۔
بلوچستان کے ان صوبائی حلقوں میں ہی نہیں بلکہ یہاں قومی لیول پر بھی سخت مقابلے دیکھنے میں آئیں گے ،این اے 259 کیچ کم گوادار میں نیشنل پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ملک شاہ ،میر یعقوب بزنجو کے درمیان مقابلہ ہوگا ،این اے 258 کیچ کم پنجگور کی بات کی جائے تو وہاں سے مسلم لیگ ن کے امیدوار میر اسلم بلیدی اور نیشنل پارٹی کے پھلین بلوچ ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے حاجی ذائد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔