(24نیوز)شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین نے مقابلہ جعلی قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روزکراچی کے علاقے سائٹ ایریا حبیب چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان ہلاک ہوگیا تھا، مقتول سلطان نذیر کے اہلخانہ نے مقابلے کو جعلی قرار دیا ہے، لواحقین کے احتجاج کے دوران ایس ایچ او سائٹ اے محمد ایاز تھانے سے فرار ہوگئے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ مقتول سلطان نذیر بی کام پرائیویٹ کا طالب علم تھا، وہ گزشتہ روز سائٹ ایریا میں رشتے دار کے سوئم سے واپس گھر جارہا تھا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ سلطان نے گارڈن میں گھر جانے کے لیے آن لائن موٹر سائیکل بک کروائی تھی، مقتول کو کزن نے آن لائن سروس سے موٹر سائیکل بک کروا کر دی، وہ دیر رات تک گھر نہ پہنچا تو کزن نے آن لائن سروس سے رابطہ کیا، موٹر سائیکل رائیڈر نے اطلاع دی کہ فائرنگ کا واقعہ ہوا اور میں فرار ہوگیا۔سلطان کے اہلخانہ کے مطابق رائڈر کی اطلاع پر سائٹ اے تھانے پہنچے تو پولیس نے مقابلہ ظاہر کیا۔اسے موٹر سائیکل چلانا نہیں آتی تھی، وہ بی کام کرنے کے بعد صدر میں گارمنٹس کی دکان چلاتا تھا اور اس نے گزشتہ دنوں ہی کاروبار ختم کیا تھا، سلطان کا ایک بھائی لاہور، والدین ، دو بہنیں ، چھوٹا بھائی ہنزہ میں رہتے ہیں۔
مقتول کے لواحقین نے بتایا کہ اعلیٰ افسران نے ایس پی بلدیہ کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی میں ہمارے عمائدین کو بھی شامل کیا جائے۔لواحقین کا کہنا ہے کہ ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔دوسری جانب ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ ہلاک نوجوان سے ملنے والی موٹر سائیکل چھینی ہوئی ہے، جیب سے ملی پرچیاں شہری سے لوٹ مار کے دوران چھینی گئی تھیں، ایس پی بلدیہ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پولیس اہلکار قصور وار ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔