(24 نیوز)چیف جسٹس سپریم کورٹ کراچی نالوں کا نوٹس لے سکتے ہیں میرے بیٹے کے قتل کا بھی نوٹس لیں۔اگر قاتل بچ گئے تو قیامت کے دن ان پانچ لوگوں کو چھوڑ کر آپ کا اوروزیراعظم کا گریبان پکڑوں گا ۔
تفصیلات کے مطابق پولیس فائرنگ سے شہید اسامہ کے والد نے اے ڈی سی کی انکوائری کو مسترد کردی۔یونس ستی کا کہنا تھا کہ میں نے ایک جوان بائیس سالہ بچہ کھویا ہے، میرا دل بہت دکھی ہے میں اسکی شہادت کو ضائع نہیں کرنا چاہتا۔
یونس ستی نے کہا کہ اگر گاڑی کو فالو کررہے تھے گاڑی کو آگے سے گولیاں کس نے ماری ہیں۔ وزیر داخلہ سے میں نے ہائیکورٹ کے ماتحت کمیشن کا مطالبہ کیا تھا، شیخ صاحب نے 24گھنٹے کا وقت دیا لیکن انکا وعدہ پورا نہ ہوسکا ۔اسامہ کے والد نے کہا کہ اے ڈی سی کی انکوائری مسترد کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سو موٹو نوٹس لے کر جلد فیئر ٹرائل کرائیں ۔وزیر کا بچہ گاڑی کے نیچے پولیس اہلکار کو کچل دے اسکے خلاف کارروائی نہیں ہوتی میں عام آدمی انصاف کیلئے در بدر پھر رہا ہوں ۔انہوں نے کہا عمران خان نیا پاکستان نہیں نیا قبرستان بنا رہے ہیں۔