(24 نیوز)حکومت میں ہمت ہے تو آئین کے غدار پرویز مشرف کو ملک واپس لاکر آرٹیکل 6 کے تحت سزا دلائی جائے۔ خود کو کمانڈو کہنے والہ آمر پرویز مشرف آج بھگوڑا بن چکا ہے اب عمران خان کا بھی وہی حال ہونے والہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نے بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین توڑنے والوں کے ساتھ انتخابات میں ووٹ چوری کرنے والے بھی ملک کے غدار ہیں ان پر بھی آرٹیکل 6 لاگو کیا جانا چاہئے۔پیپلز پارٹی سپریم کورٹ کی جانب سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل قرار دینے متعلق ریفرنس پر فیصلے کی تاحال منتظر ہے۔
ایسا لگتا ہے کے شہیدبھٹو کے ریفرنس کیس کا کسی دبائو کے نتیجے فیصلہ نہیں سنایا جا رہا۔ جسٹس نسیم حسن شاہ نے اعتراف کیا تھا کے شہید بھٹو کو پھانسی دینے کا فیصلہ زبردستی لیا گیا تھا۔اس وقت کے جسٹس نسیم حسن شاہ کے اعتراف کے بعد عدالت کو بھٹو شہید کی پہانسی کے فیصلے کی غلطی تسلیم کرنی چاہئے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کے شہیدبھٹو کی پھانسی کا فیصلہ عدالتی قتل قرار دیا جائے۔
صدر پیپلزپارٹی سندھ نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے شہید بھٹو کے عدالتی قتل کے متعلق دائر ریفرنس پر سماعت کرکے فیصلہ دے کر تاریخ میں درستگی کی جائے۔ لگتا ہے ملک میں اشرافیہ اور عوامی نمائندوں کے لئے الگ الگ دو قانون ہیں۔ جس نے ملک کو متفقہ آئین دیا اس شہید بھٹو کو جھوٹے مقدمے میں پھانسی اور جس آمر نے آئین توڑا اس آمر مشرف کا آج کوئی نام لینے کو تیار نہیں ہے۔
نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ وزیراعظم سمیت وفاقی وزراآئین کے غدار آمر پرویز مشرف کو وطن واپس لانے کی بات تک نہیں کرتا۔ وزیراعظم عمران خان آمر پرویز مشرف کی بی ٹیم ہے حکومت میںہمت ہے تو آئین کے غدار پرویز مشرف کو ملک واپس لاکر آرٹیکل 6 کے تحت سزا دلائی جائے۔ خود کو کمانڈو کہنے والہ آمر پرویز مشرف آج بھگوڑا بن چکا ہے اب عمران خان کا بھی وہی حال ہونے والہ ہے۔تکالیف برداشت کرینگے مگر جمہوریت اور عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے والی اس حکومت کو عوام کی طاقت سے اقتدار چھوڑنے پر مجبور کرینگے۔ ووٹ کے ساتھ خیانت کرنے والے اور الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہونا چاہئے، وہ ملک کے غدار ہیں۔
شہید بھٹو نے سٹیل مل لگائی جس کو برباد کیاگیا اور موجودہ حکومت سٹیل مل سے ہزاروں لوگوں کو نکال رہی ہے۔ بھٹو خاندان کے علاہ کسی جماعت کے لیڈران نے ایسی کوئی قربانیاں نہیں دی ہیں۔ عوام کی خاطر قربانیاں دینے والوں کا گڑھی خدا بخش بھٹو جیسا قبرستان کسی دوسری جماعت کے پاس نہیں ہے۔ ملک اور جمہوریت اور ون ووٹ ون مین کا تصور بھٹو شہید کے مرحون منت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی حکومت میں سیاست اور سیاستدانوں کو گندہ کرکے پیش کیا جا رہا ہے۔ سیاست میں اداروں کی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ تمام ادارے اپنے اپنے دائرے اختیار میں کام کرینگے تب ہی ملک میں استحکام ہوگا اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت چوری اور سینہ زوری کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان مضبوط مرکزیت کا حامی ہے اس لئے 18 ویں ترمیم اور صوبائی خود مختاری چھیننا چاہتا ہے۔ صوبوں کے حقوق غضب اور صوبوں کے حصے کی رقم صوبوں سے چھین کر اسلام آباد کو دے کر مرکز کو مضبوط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ موجودہ پی ٹی آئی سرکار ملک کو ون یونٹ کی طرف دھکیلنا چاھتی ہے۔ آئین اور 18ویں ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کسی صورت نہیں ہونے دینگے۔
ناتجربہ کار اور لرننگ پراسس میں چلنے والے وزیراعظم نے ملک کی معیشت کی بربادی کردی ہے۔ بجلی ،پیٹرول،گیس ،ادویات اور کھانے پینے کی اشیا مہنگی کردی گئی مگر ناتجربہ کار وزیراعظم ابھی سیکھ رہے ہیں اور ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ جتنے پی ٹی آئی حکومت اقتدار میں رہے گی اتنے دن عوام چکی میں پستے رہینگے اب اس حکومت کو ایک دن مزید برداشت کرنے کو کوئی تیار نہیں۔
مچھ میں مظلوم ہزارہ برادری کے ساتھ اتنا ظلم ہوگیا مگر وزیراعظم غائب ہیں۔ ملک چلانا اس ناتجربہ کار وزیراعظم کے بس کی بات نہیں، اب عمران خان کے اتحادی بھی ان سے تنگ آ چکے ہیں اس لئے وزیراعظم استعفٰی دیں اور نئے انتخابات کراکر عوام کو دربارہ فیصلہ کرنے کا موقعہ دیا جائے۔