پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے فنڈز کی جانچ پڑتال کا منتظر ہوں۔۔ وزیراعظم عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی فنڈنگ پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانچ پڑتال کا خیرمقدم کرتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اکاؤنٹس کی جتنی زیادہ جانچ ہو اتنے ہی حقائق کی وضاحت ہو گی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پتہ چلے گا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کی بنیاد سیاسی فنڈ ریزنگ پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں 2 بڑی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے فنڈز کی جانچ پڑتال کا منتظر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم حقیقی، سیاسی فنڈ ریزنگ، مفادات اور بھتہ خوری کا فرق دیکھے۔
I welcome ECP's scrutiny of PTI's funding through donations from Overseas Pakistanis. The more our accounts are scrutinised the more factual clarity will emerge for nation to see how PTI is the only political party with proper donor base premised on proper political fundraising.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 5, 2022
دوسری جانب وزیراعظم عمران نے ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ سی پیک کے ویسٹرن روٹ کا اہم جزو ہے، روڈ میپ نہیں ہوتا تو کچھ لوگ آگے اور باقی ملک پیچھے رہ جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں پاکستان کی طویل المدت منصوبہ بندی تھی، اس دہائی میں پاکستان میں بڑے بڑے منصوبے لگائے گئے، طویل المدت منصوبہ بندی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں، چین نے مستقبل کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے، دنیا میں سب سے تیز ترقی کرنیوالا ملک چین ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان پر پہلے تنقید پھر معافی مانگ لی۔۔ عامر لیاقت کا بڑا یو ٹرن
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہر خاندان کو مارچ تک صحت کارڈ مل جائے گا، ہیلتھ کارڈ صحت سے متعلق ایک مکمل نظام ہے، ہم نے لوگوں کو مفت علاج کی سہولیات دینے کیلئے صحت کارڈ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کی سکروٹنی رپورٹ۔۔ عمران خان کا بھیانک چہرہ سامنے آ گیا:بلاول
وزیراعظم عمران نے مزید کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے لوگوں کی صحت، تعلیم اور انصاف کا خیال رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سڑکیں پیسے بنانے کیلئے تعمیر کی جاتی تھیں، سڑکوں کی تعمیر پر دگنا خرچ کیا گیا، ماضی میں پیسہ چوری نہ ہوتا تو اسی رقم میں زیادہ سڑکیں بن سکتی تھیں، این ایچ اے نے 5 ارب روپے سے زائد کی اراضی واگزار کرائی۔