(احتشام کیانی) اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے عمران خان سے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یقینی بنائیں کہ عمران خان ہر حال میں تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہوں۔
اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ میں عمران خان اور دیگر کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ 3 جنوری کو عمران خان کا چیک اپ ہوا، ڈاکٹرز نے مزید دو ہفتے بیڈ ریسٹ کا کہا ہے، ایف آئی اے کو بھی کہا ہے تفتیش کرنی ہے تو زمان پارک آسکتے ہیں۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ عمران خان سیاسی معاملات چلا رہے مگر عدالت پیش نہیں ہوتے، عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کی جائے، عمران خان عدالت میں پیش ہوئے نہ ہی شامل تفتیش ہوئے، ضمانتی مچلکوں کے علاوہ عمران خان نے ایک بھی عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا۔
جج رخشندہ شاہین نے استفسار کیا کہ عمران خان شامل تفتیش کیوں نہیں ہوئے ؟ کیوں نہ عمران خان کی عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیا جائے ؟ عدالت نے عمران خان کی آج عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کر دی۔