(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے فیصلے میں شامل جسٹس محمد علی مظہر کا نوٹ جاری کردیا گیا۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے فیصلے میں شامل جسٹس محمد علی مظہر کا 31 صفحات پر مشتمل نوٹ جاری کردیا گیا۔ جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا فل کورٹ بناکر درخواستیں مقرر کرنا درست تھا، درخواست گزاروں نے فل کورٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا اپیل کا حق ختم ہوگا، اِس ایکٹ پر 8 رکنی بینچ کی تشکیل سے بھی اپیل کا حق متاثر ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے: نااہلی مدت کے تعین سے متعلق کیس، عدالتی معاون نے جواب جمع کرا دیا
نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس فائزعیسیٰ کے پاس بینچ کی تشکیل کے حوالے سے دو آپشن تھے، فل کورٹ تشکیل دیا جاتا یا 8 رکنی بینچ کو 5 رکنی میں تبدیل کر دیا جاتا۔