سوچ رہا ہوں بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں سے بات کروں ،وزیراعظم کا بڑا بیان

Jul 05, 2021 | 18:42:PM
 سوچ رہا ہوں بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں سے بات کروں ،وزیراعظم کا بڑا بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان کاکہناہے کہ بلوچستان میں ترقی کیلئے امن ضروری ہے ،سوچ رہا ہوں علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں سے بھی بات کروں ،ہو سکتا ہے ماضی میں ان لوگوں کے مسائل رہے ہوں ،ایسے لوگوں کو بھارت جیسے ممالک اپنے مفاد کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔
گوادر میں مقامی عمائدین ،طلبہ اورکاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ بدقسمتی سے ماضی میں کسی نے بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہ دی ،نوازشریف نے اپنے دور میں لندن کے 24 دورے کئے ، نوازشریف نے 24 میں سے 23 ذاتی غیر ملکی دورے کئے۔
ان کاکہناتھا کہ زرداری نے 51 دبئی کے دورے کئے ایک بار بھی بلوچستان نہیں آیا ہو گا،نوازشریف شاید گوادر ایک بار بھی نہیں آیا ہو گا،ان کاکہناتھا کہ جو پاکستان کا سوچے گاوہ ضرور بلوچستان کا بھی سوچے گا،بلوچستان میں امن ہوگا تو لوگ سوچیں گے یہ ہمارابھی پاکستان ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ عدم توجہ سے سابق فاٹا قبائلی علاقے بلوچستان پیچھے رہ گئے ،ماضی میں جو پیسہ بلوچستان آتا تھا وہ بھی ٹھیک سے نہیں لگا۔
انہوں نے کہاکہ اب تو بلوچستان پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ،ہم نے سب سے زیادہ پیکیج بلوچستان کو دیا ہے ،وفاق نے بھی اور میرے خیال سے مقامی سیاستدانوں نے بھی توجہ نہ دی ،وزیراعظم نے کہاکہ چینی حکومت سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں ۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ گوادر میں آنے کے دو مقاصد تھے ، ترقیاتی کاموں میں کئی علاقے پیچھے رہ گئے ، ترقیاتی کاموں میں بلوچستان بھی پیچھے رہ گیا ،ان کاکہناتھا کہ پاکستان ایک عظیم ملک بننے جا رہا ہے ،پاکستان 60 کی دہائی میں تیزی سے اوپر جا رہا تھا،گوادر سے پورے پاکستان اور بلوچستان کو فائدہ ہو گا،گوادر میں پانی ، بجلی اور گیس پر کام تیزی سے جاری ہے ،گوادر میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ بننے جا رہا ہے ،گوادر پاکستان کا فوکل پوائنٹ بنے گا ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان میں ایکسپورٹ پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، ان کاکہناتھا کہ معاشی لحاظ سے چین دنیا میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے ،بیرون ممالک سے گوادر میں صنعتیں لگانے والوں کی مدد کریں گے ،ون ونڈو آپریشن شروع کر رہے ہیں جس سے سرمایہ کاروں کو سہولت ہو گی،ان کاکہناتھاکہ تمام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو گوادر میں سہولت دیں گے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت گوادر میں یونیورسٹی اور کالجز بنائیں گے ،کسانوں کو ٹیکنیکل ٹریننگ دیں گے ،بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرضے دینے کی عادت نہیں ، غریب گھرانوں کو قرضے کی سہولت فراہم کریں گے ،ماہی گیروں کیلئے ایک اچھا پروگرام شروع کیا ہے ۔
عمران خان نے کہاکہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں ، خدشہ کے افغانستان میں لمبی سول جنگ نہ شروع ہو جائے ،انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کیلئے730ارب روپے کاترقیاتی پیکیج کااعلان کیاہے،افغانستان میں سیاسی سیٹلمنٹ کیلئے طالبان سے بھی بات کریں گے ،ان کاکہناتھا کہ ایران کے صدر سے بھی افغانستان کے مسئلے پر بات کی ہے ،ہمسایہ ممالک کی کوشش ہے افغانستان میں سیاسی استحکام ہو ،ان کاکہناتھا کہ ازبکستان کا جلد دورہ کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں: چین سے کورونا ویکسین کی 20 لاکھ خوارکیں پاکستان پہنچ گئی