(24 نیوز)وفاقی حکومت نے خاندانی تشدد کے امتناع اور تحفظ کے بل 2021 کو اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط میں سفارش کی ہے کہ قرآن و سنت کیخلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا، اس لئے بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا جائے گا۔
گھریلو تشدد کی روک تھام اور تحفظ کے بل میں بیوی کو تنبیہ کرنے یا وارننگ دینے کو قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا تھا ،بل میں والدین کا اولاد کو تنبیہ کرنا بھی قابل دست اندازی پولیس جرم قرار دیا گیا تھا۔ جرم ثابت ہونے پر 6 ماہ سے 3 سال قید اور 20 ہزار سے1 لاکھ روپے تک جرمانہ کی منظوری دی گئی تھی۔خاندانی تشدد کے امتناع اور تحفظ کا بل2021 قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشت گرد۔۔افغان بھائیوں کی واپسی کا وقت آگیا۔۔پاکستان