(ما نیٹرنگ ڈیسک)مغربی لباس زیب تن کئے پاکستانی اداکاراؤں کی سوشل میڈیا صارفین اور شوبز کی سینئر اداکارائیں خوب کلاس لے رہی ہیں،سینئر اداکارہ سیمی راحیل نے آئمہ بیگ اور علیزے شاہ کو مشورہ دیا جبکہ آئمہ بیگ کو کہا کہ آپ ڈانس سیکھنے کے لئےکلاسز لیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی اداکارائیں مغربی لباس پہننے پر تنقید کی زد میں ہیں،سینئر اداکارہ سیمی راحیل نےاپنی انسٹاگرام پوسٹ میں آئمہ بیگ اور علیزے شاہ کو مشورہ دیا کہ وہ ہیلز میں چلنے کے بجائے بغیر ہیل کے جوتوں کا ہی انتخاب کر لیتی تو ان کا اعتماد قابلِ دید ہوتا،ان کا کہناتھا کہ تقریب میں لوگوں کے ملبوسات کے انتخاب کو ہو کیا گیا ہے، کوئی مجھے اس کی تفصیل فراہم کرے گا؟
انہوں نے سوال کیا کہ مغربی لباس پہننے والوں کے پاس کیا اپنی کوئی شناخت باقی نہیں رہ گئی؟ سینئر اداکارہ نے لکھا کہ ’ماڈرن آپ اپنی سوچ اور تعلیم سے بنتے اور دکھتے ہیں ۔سیمی راحیل نے علیزے شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر آپ ہیلز کے بجائے فلیٹ جوتوں میں پریکٹس کرتی تو یقین مانیے آپ زیادہ پُراعتماد دکھائی دیتیں۔
آئمہ بیگ کے لئےسیمی راحیل نے لکھا کہ آپ ڈانس سیکھنے کے لئےکلاسز لیں،سینئر اداکارہ نے فلم سٹار ریشم کے فیشن اور سٹائل کی تعریف کی۔
علاوہ ازیں ایوارڈز شو میں پاکستانی اداکارائیں مغربی طرز کے لباس کے انتخاب پر تنقید کی زد میں ہیں،سوشل میڈیا پر اداکاراﺅں کے انتخاب سے جہاں ان کے مداح سخت ناراض ہیں وہیں کچھ فنکاروں نے بھی اس تنقید میں حصہ لیا ہے اور کھل کر اظہارِ خیال کیا ہے۔
اداکار بلال قریشی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز پر ملبوسات کے انتخاب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہ خواتین آپ سب بہت باصلاحیت اور خوبصورت ہیں یقین مانیے آپ کو خوبصورت دِکھنے کیلئے مختصر اور مغربی طرز کا لباس زیب تن کرنے کی ضرورت نہیں ہے،سابقہ اداکارہ نور بخاری نے کچھ معروف اداکاراں کی تصویریں شیئر کیں جن میں ان کے چہرے واضح نہیں تھے، مختصر پیغام میں لکھا کہ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔
اداکار فیضان شیخ نے کہا کہ سادگی کے ساتھ بھی آپ اپنے ایک واضح سٹائل میں سامنے آسکتی تھیں کیونکہ مہنگے کپڑے ہی آپ کے سٹائلش ہونے کی ضمانت نہیں ہوتے،اداکارہ امر خان‘ ناز ش جہانگیر اور عفت عمر بھی تنقید کرنے والوں میں شامل ہوگئی ہیں، انہوں نے اداکاراﺅں کے اسٹائل کو فیشن کی موت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:فحاشی اور بے حیائی میں علیزے نے انتہا کر دی۔۔مداح ناراض۔۔فنکاروں کی تنقید