(24 نیوز) سپریم کورٹ نے منحرف اراکین کو پارٹی پالیسی کے خلاف مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کے نکتے پر تیاری کر کے آنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کی الیکشن کمیشن فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بڑا ایکشن
منحرف اراکین کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی نے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کیلئے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں، پی ٹی آئی کے وزیراعلی کے امیدوار پرویز الہی نے انتخاب کے روز اجلاس سے بائیکاٹ کر دیا تھا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کے ممبر ہوتے ہوئے آپ نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دیئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا جب آپ کی جماعت نے اجلاس سے بائیکاٹ کیا تو آپ نے شرکت کیوں کی ؟ سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے کی تشریح میں انحراف کو پہلے ہی کینسر قرار دے چکی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ انحراف چھوٹی بات نہیں، یہ انسان کے ضمیر کا معاملہ ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔