کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے نمرہ کاظمی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا، پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے خو داغوا ہونے کی تردید کرتے ہوئے ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔
نمرہ کاظمی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کراچی سے 17 اپریل کو ڈیرہ غازی خان آئی تھی اور 18 اپریل کو اس نے پسند کی شادی کی۔”میں اپنی مرضی سے آئی ہوں ، مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا، میں بہت خوش ہوں۔‘‘
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پسندکی شادی کرنےوالی نمرہ کاظمی کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔عدالت نے سی کلاس چالان منظور کرلیا ، سعود آباد پولیس نے چالان سی کلاس کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے خو داغوا ہونے کی تردید کردی تھی، نمرہ نے عدالت کے روبرو شاہ رخ کے حق میں بیان دیا تھا۔نمراکاظمی کا کہنا تھا کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا پسند کی شادی کی ہے، جس پر عدالت نے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہےکہ نمرہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ سعودآبادمیں درج کیا گیاتھا اور مقدمےمیں پولیس نےنمرہ کےشوہرشاہ رخ کوگرفتار کیا تھا۔یاد رہے نمرہ کے والدین نے شاہ رخ کو داماد تسلیم کرلیا تھا ، نمرہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں اپنی بیٹی کواپنےپاس رکھناچاہتی ہوں ، جس پر لڑکے کی خالہ کا کہنا تھا کہ شاہ رخ کراچی میں رہے گا، ہمیں تمام شرائط قبول ہیں۔