(ویب ڈیسک )روس کی ایوارڈ یافتہ تحقیقاتی معروف خاتون صحافی ایلینا ملاشینا پر بدترین تشدد کے بعد انگلیاں توڑ دی گئیں جبکہ سر کے بال بھی کاٹ دیئے گئے،جس کے بعد زخمی صحافی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ جس سے گئی اور وہ اپنے ہوش کھو بیٹھیں، زخمی صحافی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا رپوٹ کے مطابق روس کی عالمی شہرت یافتہ خاتون صحافی کےساتھ یہ بدترین واقعہ چیچنیا میں اس وقت پیش آیا جب وہ قفقاز میں واقع ایک عدالت میں مقدمے کے فیصلے کی کوریج کرنے کے لیے وہاں گئی تھیں۔میڈیا رپورٹس اور روس میں انسانی حقوق کی این جی او میوریال کے مطابق آزاد اخبار نووایا گزیٹا کے لیے کام کرنے والے روسی خاتون صحافی جو انسانی حقوق کی بھی علمبردار ہیں، کے جسم پر تشدد کے باعث بے پناہ زخم آئے ہیں اور چوٹیں لگی ہیں۔
ایلینا ملاشینا کی ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد جاری کی گئی کی تصویر میں وہ اپنے بازوؤں پر پٹیاں باندھے ہسپتال کے بستر پردکھائی دے رہی ہیں،اسی ضمن میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے خاتون صحافی کے چہرے پر سبز مادے کا چھڑکاؤ بھی کیا تھا جس کی وجہ سے ان کا چہرہ سوجا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
روسی این جی او میوریال کے مطابق ایلینا ملاشینا گاڑی میں وکیل الیگزینڈر نیموف کے ساتھ تھیں، ان دونوں کو ائیرپورٹ اور چیچن کے دارالحکومت گروزنی کے درمیان سڑک پر مسلح افراد نے نشانہ بنایا،خاتون صحافی اور ان کے ساتھ موجود وکیل کو نہ صرف بھیانک تشدد کا نشانہ بنایا گیا، چہرے پہ لاتیں ماری گئیں بلکہ سر پہ بندوق رکھ کر جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دی گئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون صحافی ایلینا ملاشینا کی جانب سے چیچنیا میں ماورائے عدالت سزاؤں اور قتل کے واقعات کی رپورٹنگ پر حکام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:10 کلو 400 گرام چرس برآمدگی کے مقدمے میں ملزمہ کو عمر قید سنادی گئی
واضح رہے کہ فروری 2022 میں خاتون صحافی کو کچھ عرصے کے لیے روس چھوڑنے پر بھی مجبور ہونا پڑا تھا،میڈیا رپورٹ کے تحت چیچن رہنما رمضان قدیروف کی جانب سے ایلینا ملاشینا کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔