(24نیوز) پشاور یونیورسٹی نے احتجاج کرنیوالے ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پشاور یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پیر کے دن سے جو پروفیسر یا ملازم احتجاجاً کلاس نہیں لے گا ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائیگی۔ڈاکٹر محمدادریس وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی نے کہا کہ احتجاجی ملازمین باز نہ آئے تو 5000 سے زیادہ بیروزگار اعلیٰ تعیلم یافتہ افراد موجود ہیں جن کوجلد بھرتی کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی ملازمین ہوش کے ناخن لیں، حکم امتناع سے بجٹ پیش نہیں ہوسکے گا۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ بجٹ نہیں ہوگا تو تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں ہوگی، یونیورسٹی کو درپیش مالی بحران کے باعث میں نے 6 ماہ کی تنخواہ نہیں لی، یونیورسٹی پر 7.9 ملین قرضہ واجب الادا ہے، احتجاجی ملازمین کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں، آئیں مذاکرات کریں ان کو سنا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: " بجلی گھروں کو منافع ڈالرز کی بجائے روپیوں میں ادا کیا جائے گا"