(24نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کورونا ریلیف پیکیج سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1200 ارب کی خطیر رقم پر آڈٹ رپورٹ پبلک ہونے سے روکی جا رہی ہے ،پہلے دوائیوں کے500 ارب کھا گئے اب کورونا کا ریلیف پیکیج کھا گئے ، کیا لوگ ہیں ؟۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کورونا ریلیف پیکیج کے خرچ میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی خود آڈیٹر جنرل نے کی ہے،1200 ارب کے کورونا ریلیف پیکیج کے علاوہ آئی ایم ایف سے 1.386 ارب ڈالر کورونا کے لئے آئے ۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ بینک کے 153 ملین ، ایشیائی بینک کے 300 ملین ڈالرزاور یورپی یونین کے 150ملین یوروزکا حساب ابھی رہتا ہے ،یہ پیسہ عالمی اداروںنے کورونا وبا کے مقابلے اور عوام کی صحت بچانے کےلئے پاکستانی حکومت کو دیا تھا ۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف فسکل مانیٹر میںبھی اس پیسے کے استعمال پر سوال اٹھایاگیا ہے ،معاشی ماہرین 15 کھرب کی رقم کا سوال اٹھا کر حکومت سے رسیدوں کا مطالبہ کررہے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ کورونا ریلیف کے لئے 1200 ارب روپے کا معاملہ ایک اور رنگ روڈ سکینڈل دکھائی دیتا ہے ،آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ سامنے لائی جائے، قوم کو سچائی کا پتہ چلنا چاہئے ۔
مریم اورنگ زیب نے کہاکہ حکومت سے رسیدیں مانگنے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چھپائی جارہی ہے،اتنی بڑی مقدار میں رقم موجود ہونے کے باوجود حکومت نے ویکسین کی بروقت بکنگ میں کیوں مجرمانہ غفلت برتی؟۔ انہوں نے کہاکہ بروقت ویکسین منگوالی جاتی تو ہزاروں پاکستانیوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی تھیں ،کورونا ریلیف فنڈ کے اربوں روپے کے ساتھ بھی وہی ہوا جو آٹا چینی دوائی ایل این جی ، اور رنگ روڈ منصوبے میں ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔جسم فروشی ۔۔ بالی وڈ کی 2 اداکارائیں 5 مردوں سمیت گرفتار