دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کو 4 ہزارروپےجرمانہ ہو گا: سی ٹی او لاہور
Stay tuned with 24 News HD Android App
( کومل اسلم، علی رامے) لاہور چڑیا گھر میں ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کی تقریب کا انعقاد ٹرسٹ سکول کے باہمی تعاون سے کیا گیا، تقریب کا عنوان "بیٹ پلاسٹک پالیوشن " تھا، تقریب میں ننھے بچوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے پیغامات دیے۔
لاہور چڑیا گھر میں ماحولیات کے عالمی دن کی تقریب کا انعقاد ہوا، تقریب میں دی ٹرسٹ سکول کے بچوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے اور مختلف اقسام کے خوبصورت لباس زیب تن کیے واک کی اور ماحول کو صاف رکھنے کے لیے پیغام دیے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 نوجوانوں کی غیرقانونی حراست، سی سی پی او لاہور ہائیکورٹ میں پیش
اس موقع پر بچوں کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اپنے ماحول کو صاف رکھنا ہے تو پلاسٹک بیگ کے استعمال کا بائیکاٹ کرنا ہو گا۔ بچوں نے ورلڈ انوار مینٹل ڈے کے حوالے سے واک اور پرفورمینسز بھی پیش کیں۔
تقریب میں ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر کرن سلیم نے بھی ماحولیات میں آلودگی سے متعلق کہنا تھا کہ ماحول کو صاف رکھنے کے لیے پلاسٹک بیگ کا استعمال کم کریں تا کے ماحول کو بہتر بنا سکیں۔
سی ٹی او لاہور کا ایجوکیشن یونٹ کو آگاہی مہم چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہنا تھا کہ دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کو 4 ہزارروپےجرمانہ ہو گا، اس سے قبل دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 2 ہزارروپےجرمانہ کیاجاتاتھا، بس اڈوں، سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں خصوصی لیکچرز دئیے جائینگے، ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز کو ایک ہفتے تک آگاہی دی جائے گی، ایک ہفتےکےبعددھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کیخلاف سخت کریک ڈاؤن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا معاملہ, 8 ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ خصوصی ناکہ جات لگاتے ہوئے کریک ڈاؤن کو بھی یقینی بنایا جائے گا، رواں سال28ہزار 352 ہیوی وہیکلزکو 2،2 ہزار کے چالان ٹکٹس جاری کئےگئےتھے، سال 2022میں72ہزارسےزائدکمرشل وہیکلزکےخلاف کارروائی کی گئی تھی۔
دوسری جانب ماحولیات کے عالمی دن پر وزیراعلیٰ آفس میں پلاسٹک کی اشیاء کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی عوام سےپلاسٹک سےبنی اشیاکااستعمال ترک کرنیکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیات کےعالمی دن پرپلاسٹک کی آلودگی کوشکست دینےکاعہدکرتےہیں، ماحولیاتی آلودگی میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے، پلاسٹک بیگ جنگلی حیات اور جنگلات کیلئے بھی خطرہ بن چکے ہیں، انسانی زندگی کا دار و مدار اور بقاء سازگار ماحولیات کا مرہون منت ہے۔