(ویب ڈیسک)سرکاری ملازمین سمیت پوری قوم کو وفاقی و صوبائی بجٹس کا انتظار ہے،کیا سستا ہوگا اور کیا مہنگا؟اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟سب کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جانب نظریں ہیں ۔ایسے میں وزارت خزانہ کے ذرائع نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی ابتدائی تجویز دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا بتانا ہے کہ بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔گریڈ 20 تک کے افسران کے لیے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے، گریڈ 21 کے افسران کے لیے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپےاور گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیر غور ہے۔ 1 سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریباً 80 ارب روپے کا امپیکٹ آئے گا۔
ضرورپڑھیں:ماضی میں رہے تو آگے نہیں بڑھ سکیں گے:وزیراعظم شہبازشریف
ذرائع کے مطابق 1 سے 16 اسکیل کے ملازمین کو 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے میڈیکل الاؤنس مل رہا ہے جبکہ 1 سے 16 گریڈ کے ملازمین کیلئے میڈیکل اور کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافے کا مطالبہ ہے۔ 17 اور 18 گریڈ کے افسران کو اس وقت 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے جبکہ 17 سے 18 گریڈ کے لیے بھی کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافے کی ابتدائی تجویز ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ1 سے 16 اسکیل کے ملازمین کو 2021 اور 2022 میں 25 اور 15 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس ملا تھا، صوبوں اور وفاق کے ملازمین کا تنخواہوں میں فرق کم کرنے کے لیے ڈسپیریٹی الاؤنس جاری رکھنے کی بھی تجویز ہے۔
یاد رہے کہ تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کی تجاویز ابتدائی مراحل میں ہیں، حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم وزارت خزانہ اور کابینہ کی مشاورت سے کریں گے۔