(طیب سیف )بانی پی ٹی آئی عمران خان کے اکاؤنٹ سے متنازعہ ٹوئٹ کا معاملہ ،ایف آئی اے نے ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن اور بیرسٹر گوہر کا بیان قلمبند کر لیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم نے رؤف حسن سے چار گھنٹے تک تفتیش کی ،بیرسٹر گوہر سے ایف آئی اے نے دو گھنٹے تک سوالات کیے تھے،تفتیشی ٹیم نے دونوں رہنماؤں کو 21 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھی دیا ۔
پی ٹی آئی رہنماؤں سے پوچھا گیا کہ بانی تحریک انصاف کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ان کی غیر موجودگی میں کون چلاتا ہے؟ بانی تحریک انصاف کی غیر موجودگی میں کس کی اجازت سے مواد اپلوڈ ہوتا ہے ؟متنازعہ ٹویٹ کس کی اجازت سے اپلوڈ کیا گیا تھا ؟متنازعہ ٹویٹ کو ابھی تک ڈیلیٹ نا کرنے کی کیا وجوہات ہیں؟دونوں رہنماؤں نے الگ الگ سوالوں کا جواب نامہ تفتیشی کو جمع کروا دیا ۔
ضرورپڑھیں:توہین آمیز پریس کانفرنسز چلانے پر ٹی وی چینلز کو شوزکاز نوٹس،2 ہفتوں میں جواب طلب
دونوں رہنماؤں نے جواب نامہ جمع کروانے کے بعد بیان الگ سے بھی ریکارڈ کروایا ،تفتشی ٹیم دونوں رہنماؤں کے بیانات کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ طلب کرے گی ،دونوں رہنماؤں نے ایف آئی اے کو دوبارہ طلب کرنے پر پیش ہونے کی یقین دہانی بھی کروائی ،ایف آئی اے کی جانب سے دونون رہنماوں کی پانی اور جوس سے تواضع بھی کی گئی ،تفتیش کے بعد رؤف حسن میڈیا کے سوالوں کا جواب دیے بغیر روانہ ہوئے۔