(24نیوز) تحریک انصاف نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نتائج کا اعلان کیا جائے۔
تحریک انصاف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب رکوانے سپریم کورٹ پہنچ گئی۔تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے درخواست میں ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار اور دیگر کو فریق بنایا اور استدعا کی کہ الیکشن کمیشن نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر فیصلہ دیا، ای سی پی کا فیصلہ آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ فیصلہ کالعدم قرار دے کر نتائج کے اعلان کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ڈسکہ میں ہونے والا ضمنی انتخاب شفاف انداز میں نہیں ہوا، لا اینڈ آرڈر ٹھیک نہ تھا،علاقے میں خوف و ہراس بھی پھیلایا گیا۔ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابی دنگل اب 18 مارچ کو ہوگا۔