(24 نیوز)حریت رہنما کی اہلیہ مثال ملک کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے ،یاسین ملک کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے ممبر یورپین پارلیمنٹ سجاد کریم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ سجاد کریم کی شکرگزار ہیں کہ وہ خاص طور پر کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لئے آئے۔
انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے خلاف 35 سال پہلے کے مقدمات کھولے جا رہے ہیں، جب ویزے کیلئے آپلائی کیا تو میرا نام این آئی سی میں ڈال دیا گیا۔ 6 سالوں سے یاسین ملک سے میری اور میری بیٹی کی ملاقات نہیں ہو سکی، میری بیٹی جب 2 سال کی تھی تو اپنے والد سے آخری دفعہ ملی تھی اب وہ 9 سال کی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اتھایا جائے۔
ممبر یورپین پارلیمنٹ سجاد کریم نے کہا کہ اس وقت یورپی یونین اور یوکے بھارت کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا چاہتے ہیں، یوکے اور یورپی یونین بھارت کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کرنا چاہتے ہیں، واپس جاکر یہاں کے جذبات یورپی پارلیمنٹ تک پہنچاوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں تجویز کروں گا کشمیر کے حوالے سے خصوصی شق شامل کی جائے، انسانی حقوق کی یقین دہانیوں کے بغیر فری ٹریڈ ایگریمنٹ نہیں ہونے چاہیں، جب تک یورپی پارلیمنٹ فیصلہ نہیں کرتی یہ معاہدے قابل عمل نہیں ہوتے ۔
سجاد کریم نے مزید کہا کہ کچھ سال قبل یاسین ملک سے ملاقات ہوئی، یاسین ملک کشمیر کے پرامن حل کیلئے کوشاں تھے ۔یاسین ملک کو آزاد ٹرائل کے حق سے محروم کیا جارہا ہے ۔میں یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کروں گا ۔پاکستان کشمیریوں کی وکالت کر رہا ہے، مسئلہ کشمیر کے پانچ فریق ہیں۔ چین اور عالمی برادری بھی مسئلہ کشمیر کے فریق ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی اہل ہے۔