چین نے رواں سال جی ڈی پی میں تقریباً 5 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کردیا
علی رامے
Stay tuned with 24 News HD Android App
چین نے رواں سال جی ڈی پی میں تقریباً 5 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کردیا۔
14 ویں قومی عوامی کانگریس کا پہلا اجلاس اتوار کے روز عظیم عوامی ہال میں شروع ہوا، پارٹی اور ریاستی رہنماؤں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔وزیراعظم لی کی چیانگ نے اجلاس میں حکومتی ورک رپورٹ پیش کی۔
چینی میڈیا کے مطا بق لی کی چیانگ نے حکومتی ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ 2022ء پارٹی اور ملک کی تاریخ میں ایک انتہائی اہم سال تھا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں نیشنل کانگریس کے فاتحانہ انعقاد نے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی ہمہ جہت تعمیر کیلئے ایک عظیم خاکہ تیار کیا ہے۔
پیچیدہ بین الاقوامی ماحول اور مشکل داخلی اصلاحات اور ترقیاتی کاموں کے پیش نظر شی جن پنگ کی قیادت میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے ملک کی تمام قومیتوں کے لوگوں کی رہنمائی کرتے ہوئے درپیش مشکلات سے نمٹنے، وباء کی روک تھام، معیشت کو مستحکم کرنے اور محفوظ طریقے سے ترقی کرنے، میکرو کنٹرول کی شدت میں اضافہ کرنے، مستحکم اقتصادی آپریشن حاصل کرنے، ترقی کے معیار کو مستقل طور پر بہتر بنانے اور مجموعی سماجی صورتحال میں استحکام برقرار رکھنے کیلئے بھرپور کوشش کی ہے۔
ضرورپڑھیں:گرین پاکستان ، چینی سازوسامان کی بڑی کھیپ پاکستان پہنچ گئی
چینی وزیراعظم نے حکومتی ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ گزشتہ ایک سال میں عوامی جمہوریہ چین کی اقتصادی ترقی کو اندرون اور بیرون ملک متعدد غیرمتوقع عوامل کا سامنا کرنا پڑا، جن میں وباء بھی شامل ہے۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی مضبوط قیادت میں ہم نے وباء کی روک تھام اور کنٹرول کو معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ مؤثر طریقے سے مربوط کیا ہے۔ معیشت پر نئے دباؤ کے تناظر میں، ہم نے فیصلہ کن جواب دیتے ہوئے اقتصادی استحکام اور بحالی کیلئے بروقت ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔
جی ڈی پی کی شرح نمو 3 فیصد رہی ، سال کے اختتام پر سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح 5.5 فیصد تک گرگئی اور صارفین کی قیمت میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اشیاء کی درآمدات اور برآمدات کے مجموعی حجم میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا۔ مالیاتی خسارے کی شرح کو 2.8 فیصد پر کنٹرول کیا گیا۔ مرکزی حکومت کی آمدنی اور اخراجات بجٹ کے مطابق تھے۔ آر ایم بی کی شرح تبادلہ دنیا کی بڑی کرنسیوں میں نسبتاً مستحکم رہی ہے۔ اناج کی پیداوار 0.685 ٹریلین گلوگرام ہے۔ حیاتیاتی ماحول کے معیار میں بہتری جاری ہے۔ پیچیدہ اور بدلتے ماحول کے تناظر میں ترقی کے بنیادی مقاصد پورے ہوچکے ہیں اور چینی معیشت نے مضبوط لچک دکھائی ہے۔
لی کی چیانگ نے حکومتی ورک رپورٹ میں مزید نشاندہی کی کہ اس سال کی ترقی کے اہم متوقع اہداف یہ ہیں: جی ڈی پی میں تقریباً 5 فیصد اضافہ متوقع ہے اور تقریباً 12 ملین نئی شہری ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح تقریباً 5.5 فیصد اور صارفین کی قیمتوں میں تقریباً 3 فیصد اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آمدنی میں اضافہ اور معاشی نمو بنیادی طور پر ہم آہنگ ہیں اور درآمدات اور برآمدات کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اناج کی پیداوار 0.65 ٹریلین کلوگرام سے زیادہ رہے گی۔ توانائی کی فی یونٹ جی ڈی پی کھپت اور اہم آلودگیوں کے اخراج میں کمی جاری رہے گی اور فوسل ایندھن کو کنٹرول کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔ توانائی کی کھپت اور حیاتیاتی ماحول کے معیار میں مسلسل بہتری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستحکم انداز میں پیش رفت حاصل کرنا، پالیسی کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھنا اور مختلف پالیسیوں کی ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا، اعلیٰ معیار کی ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کیلئے ضروری ہے۔ خسارے کا تناسب 3 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ ترجیحی ٹیکس پالیسیوں کو بہتر بنایا جائے گا، روایتی صنعتوں کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن کو فروغ دیا جائے گا، اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں اور صنعتی چین میں کمزور روابط کو مضبوط بنایا جائے گا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی پالیسیوں کی خود انحصاری اور ترقی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔
چینی وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کی بنیادی روزی روٹی اور سماجی کاموں کی ترقی کی ضمانت ہونی چاہیئے۔ ہاؤسنگ سیکیورٹی سسٹم کی تعمیر کو مضبوط بنائیں اور نئے شہریوں اور نوجوانوں کے رہائشی مسائل کو حل کریں۔ لازمی تعلیم کی اعلیٰ معیاری اور متوازن ترقی اور شہری اور دیہی علاقوں کے انضمام کو فروغ دینا، پیشہ ورانہ تعلیم کو بھرپور طریقے سےمنظم کرنا اور اعلیٰ تعلیم میں جدت کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔ بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات کے تحفظ کو مضبوط بنائیں اور شرح پیدائش میں مدد کیلئے پالیسی کے نظام کو بہتر بنائیں۔ ثقافتی اداروں کو فروغ دینے کیلئے اقدامات اختیار کریں۔