نئے اداکارریہرسل کی بجائے میک اپ پر زیادہ وقت لگاتے ہیں: توقیر ناصر
ہم خوش قسمت تھے ہمیں اشفاق احمد اور یاور حیات کیساتھ کام کرنے کا موقع ملا

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک)گزرتا وقت انسان کو ضرور بوڑھا کردیتا ہے لیکن ایک سچّا اور کَھرا فنکار کبھی بوڑھا نہیں ہوتا کیونکہ اس کا فن اسے جوان اور تروتازہ رکھتا ہے،فن ایک ایسا خزانہ ہے جو خرچ کرنے سے کم ہونے کی بجائے بڑھتا چلا جاتا ہے اور یوں فنکار ہمیشہ تونگر رہتا ہے اوراپنے پرستاروں کے دامن میں خوشیاں بھرتا رہتا ہے،جس فن کار کوچاہنے والے میسّر آجائیں وہ قسمت کا دھنی ہوتا ہے کیونکہ فنکار کو دیکھنے والی تو پوری دُنیا ہوتی ہے لیکن اس کے فن کو حقیقی معنوں میں سمجھنے اورپسند کرنے والے کم ہی ہوتے ہیں۔
پاکستان میں سرکاری ٹیلی ویژن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کیاری میں کِھلنے والے پھولوں کی خوشبو سے سکرین مہکتی رہتی ہے اورایسے ہی پھولوں میں ایک نام توقیر ناصر کا ہے،توقیر ناصر کا فن اپنے ہونے کی نہ صرف خود گواہی دیتاہے بلکہ ناظرین سے اپنی خوبصورتی کا خراج بھی حاصل کرتا ہے۔
توقیر ناصرجرنلزم میں ماسٹرز کرنے کے بعد فوج میں جانا چاہتے تھے مگر قسمت نے اداکار بنا دیا اور پہلے ہی ڈرامے میں مرکزی کردار مل گیا۔
بالی ویر، کشکول، لنڈا بازار، راہیں، ریزہ ریزہ، پناہ، ایک حقیقت ایک افسانہ، سمندر، دہلیز، درد اور درمان، پرواز، کانچ کا پل، یاد پیا کی آئے، تھکن، دھرتی سمیت بے شمار ڈرامے ان کے کریڈٹ پر ہیں۔ 5 سال پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں،لاہور آرٹس کونسل کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
ورسٹائل فن کارتوقیر ناصر500 سے زائد مختلف کردارکرچکےہیں، انہیں 1999 میں حکومت کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
حال ہی میں سینئر اداکار نے ایک نجی ٹی وی کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی جہاں اداکاری کے ساتھ ساتھ ماضی کو کوبھی یاد کیا۔
وراسٹائل اداکار نے ماضی کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم خوش قسمت تھے ہمیں اشفاق احمد اور یاور حیات کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمیں سکھاتے تھے اور سختی سے ہمیں ریہرسل کرواتے تھے۔
توقیرناصر نے کہا کہ آج کے دور میں اداکار ریہرسل نہیں کرتے اور آسان راستوں کی طرف جاتے ہیں، آج کل لڑکیاں میک اپ پر 2 گھنٹے لگاتی ہیں، اگر وہ اسکرپٹ پر وقت لگائیں تو زیادہ اچھا کام نظر آئے گا۔