نواز شریف کی اصلاحات کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملیشیا سے آگے ہوتے،احسن اقبال

Mar 05, 2025 | 20:57:PM
نواز شریف کی اصلاحات کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملیشیا سے آگے ہوتے،احسن اقبال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ارشاد قریشی) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ایسے مقام پر کھڑا ہے ہم چوتھی بار اڑان بھر رہا ہے،نواز شریف کی اصلاحات کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملیشیا سے آگے ہوتے،اگر وژن 2025 برقرار رہتا ہم 2030 تک دنیا کی ٹاپ اکانومیز میں ہوتے۔

رپورٹ کے مطابق راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوفاقی وزیر  منصوبہ بندی و ترقی و خصوصی اقدامات  احسن اقبال  نےکہا ہے کہ پاکستان ایک ایسے مقام پر کھڑا ہے ہم چوتھی بار اڑان بھر رہا ہے۔1960 میں پاکستان نے پہلی باز اڑان بھری۔1991 میں پاکستان نے دوسری اڑان بھری۔نواز شریف کی اصلاحات کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملیشیا سے آگے ہوتے۔سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پالیسیز کا تسلسل نہیں رہا۔2013 میں ہم نے وژن 2025 بنایا۔اگر وژن 2025 برقرار رہتا ہم 2030 تک دنیا کی ٹاپ اکانومیز میں ہوتے۔چند ججز اور جرنیلوں کی وجہ پاکستانی معیشت کی بنیادیں ہل گئیں۔یکم اپریل 2022 میں ہم ڈیفالٹ کرنے لگے تھے۔پی ڈی ایم حکومت نے اس وقت ملک کو مشکل صورت حال سے نکالا۔اپریل 2022 کے تین ماہ بعد پاکستان نے ڈیفالٹ کرنا تھا۔ہم نے سیاست داو پر لگا کر تلخ فیصلے کئے۔مشکل فیصلوں کی وجہ سے عوام میں ہماری پذیرائی متاثر ہوئی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت ایک ہزار زرعی ماہرین چین تربیت کیلئے بھیج رہی ہے۔حکومت گرین انرجی کے منصوبے پر تیزی سے کام کررہی ہے۔ہمارے ملک میں خواندگی کا معیار 60 فیصد ہے۔ہمیں اپنی ہیومن ریسورس کو ایجوکیٹ کرنا ہے۔ہمیں اپنے تعلیم معیار کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ہم وزارت تعلیم کے ساتھ ملکر تعلمی نصاب پر کام کررہے ہیں۔ہم دنیا میں نمبر ون ملک ہیں جو  ہیپاٹائٹس سے متاثر ہیں۔ہماری کوشش ہے اگلے تین سالوں میں پاکستان کو ہیپاٹائٹس فری ملک بنائیں۔ہمارے 40 فیصد بچے غذائی قلت کی وجہ سے لاغر ہیں۔2040 تک پاکستان کی آبادی 40 کروڑ  تک پہنچنے کا امکان ہے۔ہمیں اپنی آبادی کی بڑھتی شرح کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جس کے اپنے لوگ بیرون ملک بیٹھ کر بدخوئیاں کرتے ہوں۔ترقی کیلئے سوسائٹی کی اخلاقیات بہت ضروری ہیں۔پاکستانی امریکہ میں بیٹھ کر کانگریس مینوں سے ملکر مہم چلاتے ہیں۔آرمی چیف کے خلاف برطانیہ میں مظاہرے کرکے کس کو خوش کیا جارہا ہے۔یہ رویے انتہائی افسوسناک ہیں انکی مذمت کی جانی چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں:پلیز  افطار میں زیادہ اور تلی ہوئی اشیا نہ کھائیں ورنہ بہت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا