(24نیوز) سپریم کورٹ اسلام آباد نے آکسیجن سلنڈرز کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار 2 دن میں آکسیجن سلنڈر کی قیمت کا تعین کرے۔
سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران این ڈی ایم اے کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے موقف اپنایا کہ قیمت مقرر نہ ہونے پر سپلائرز من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں۔ سی ای او ڈریپ نے کہا کہ آکسیجن وزارت صنعت کے ماتحت ہے، ہمارا اس سے تعلق نہیں۔ عدالت نے کہا کہ قیمت کے تعین کا طریق کار وضع کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے قیمت مقرر کرنے کا حکم کے پی حکومت کی درخواست پر جاری کیا۔
چیف جسٹس نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ این ڈی ایم اے کے سارے معاملات گڑبڑ ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجی کمپنی کو این 95 ماسک کی فیکٹری لگوائی گئی، فیکٹری کے لئے ساری مشینری اور ڈیوٹیز کی ادائیگی نقد کی گئی، چارٹرڈ جہاز کے ذریعے مشینری منگوائی اس کی ادائیگی بھی نقد ہوئی۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ چین میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے کیوں خریداری کی گئی؟ کیا چین میں پاکستانی سفارتخانہ خریداری کے لئے استعمال ہوتا ہے؟ان کا کہنا تھا کہ چارٹرڈ جہاز بھی سفارتخانے کے ذریعے ہی کروایا گیا، کیاچین میں پاکستانی سفیر خریداری ہی کرتے ہیں یا ڈپلومیٹک کام بھی؟ یہ بہت بری صورتحال ہے۔سپریم کورٹ نے کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت ایک ماہ کےلئےملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: خوشاب ضمنی انتخاب۔۔ن لیگ اورپی ٹی آئی کارکنوں میں جھگڑا۔۔سخت جملوں کا تبادلہ