پٹرول کی قیمتیں بڑھیں یانہیں؟ وزیرخزانہ نے اعلان کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
پٹرول کی قیمتیں بڑھیں یانہیں؟ وزیرخزانہ نے اعلان کردیا
(24 نیوز)وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول پر 30 روپے فی لیٹر نقصان برداشت کر رہی ہے، کوشش کرینگے کہ قیمتیں برقرار رکھیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت نے ملک کے لیے مشکلات پیدا کی ہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاہدہ کیا۔ عمران خان کے معاہدے کے مطابق پیٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی، ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور لیوی عائد نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کی کوشش کریں گے، جس کے لیے رواں ماہ حکومت کو 102 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس سیکٹر میں عمران خان 1500 ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی ہم نے سبسڈی دی ہے، اگر عمران خان نے غریب لوگوں کو سبسڈی دی تو ہم اس کو جاری رکھیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران نیازی کے قول و فعل میں تضاد تھا، پوری حکومت چلانے کا ماہانہ خرچہ 45 ارب روپے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا کے لیے سی پیک انتہائی ضروری ہے، کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی حیدر آباد موٹر وے بھی سی پیک کے پہلے فیز میں بنا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ جون کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں بجٹ دیں گے، کے الیکٹرک کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، عمران خان نے اپنے دوستوں کو مختلف شعبوں میں سبسڈی دے کر نوازا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے مذاکرات ہوئے ہیں، سب سے زیادہ چین نے پاکستان کو قرضہ دیا اور تعمیرات کیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی کو فون کیا اور ریئل اسٹیٹ میں ایمنسٹی مانگی۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اگر جہانگیر ترین نہ ہوتے تو عمران خان حکومت نہ بنا پاتے، نواز شریف نے کبھی اے ٹی ایم کی سیاست نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے عوام کے لیے مشکلات پیدا کر گئی، نواز شریف نے 12 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیدوار بڑھائی۔عمران خان نے ایک میگا واٹ بجلی کے اضافے کے بجائے کمی کی، ماضی کی حکومت 3600 ارب روپے پاور سیکٹر میں قرضہ چھوڑ کر گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا، نیازی حکومت نے اپنی نا اہلی کی وجہ سے اداروں کو نقصان میں دھکیلا۔عمران خان کی 4 سال کی حکومت میں پرائس انڈیکس میں 12 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اقدامات کے باعث عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت نے فرح گوگی کیخلاف بڑا قدم اٹھالیا
وزیرخزانہ نے الزام عائد کیا کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں عمران خان نے اپنے دوستوں کو نوازنے کے لیے سبسڈی دی، سابق حکومت کے دور میں 60 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے۔عمران خان کے دور میں افراطِ زر میں تاریخی اضافہ ہوا، ماضی کی حکومت نے ملک کے لیے معاشی مشکلات پیدا کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹھنڈی ہوائیں اوربارش ۔محکمہ موسمیات نے اہم خبر سنا دی