فارن فنڈنگ کیس ۔تحریک انصاف نئی مشکل میں پھنس گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی از سرِ نو تحقیقات کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے 2013ء سے 2022ء کا ریکارڈ بھی منگوایا جا رہا ہے، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں صرف 5 سال تک کے عرصے کا ریکارڈ موجود ہے۔
پی ٹی آئی اور عمران خان کے انٹرنیشنل بینک اکاؤنٹس کے ریکارڈ کے لیے عالمی بینکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے گوشواروں اور آمدن کی جانچ پڑتال کرانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے، گوشواروں اور ریکارڈ کا تقابلی جائزہ لے کر قانونی کارروائی کی جائے گی۔شواہد کی روشنی میں گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں گی، آزاد آڈیٹرز کے ذریعے ریکارڈ کی فارنزک جانچ پڑتال ہو گی۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے اور ایف بی آر اپنی اپنی سطح پر یہ ریکارڈ حاصل کر کے کارروائی کریں گے۔امریکا، برطانیہ، کینیڈا، ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا سمیت دیگر غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کیا جائے گا۔پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کے 4 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، ان ملازمین میں طاہر اقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پٹرول کی قیمتیں بڑھیں یانہیں؟ وزیرخزانہ نے اعلان کردیا
2008ء سے 2022ء تک ان ملازمین کے نجی اکاؤنٹس میں جتنی رقوم آئیں ان کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی کے ان 4 ملازمین کے نجی اکاؤنٹس میں آنے والی بھاری رقوم کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک سے منگوایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت نے فرح گوگی کیخلاف بڑا قدم اٹھالیا