گورنر پنجاب نے نیا محاذ کھول لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے جسٹس جواد کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ ایک آئینی ادارہ دوسرے آئینی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کرتا۔قانون کے مطابق بتائیں گورنریاصدرکےعلاوہ کون حلف لے سکتا ہے؟ وزیراعظم کابیٹا پولیس کے زور پر قانون کی دھجیاں اڑادیتا ہے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ جوڈیشری کو استعمال کیا گیا،کسی سیاسی رہنما نے احتجاج نہیں کیا کہ پارلیمنٹ کی سپرمیسی متاثر ہو رہی ہے،یہ پارلیمنٹ کی سپرمیسی کا خیال نہیں کر سکے تو عوام کا کیا انصاف دیں گے۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اس کرائسز میں تین طرح کے کردار سامنےآئے، عدلیہ، پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتیں۔
انہوں نے کہاکہ میں آج یہ بات فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ عدلیہ نے تمام حالات کے باوجود اہم فیصلے دیئے،پریشر کے باوجود کوئی غیر آئینی فیصلہ نہیں دیا گیا۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ہمیشہ سنتے ہیں پارلیمنٹ سپریم ہے،یہ پارلیمنٹ کی سپرمیسی کا خیال نہیں کر سکے تو عوام کا کیا انصاف دیں گے۔مجھے نہیں لگتا انہوں نے کبھی پاکستان کی سیاسی تاریخ پڑھی ہے۔پڑھیں تو صحیح ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ کیا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:فارن فنڈنگ کیس ۔تحریک انصاف نئی مشکل میں پھنس گئی
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ سی ایم کے لیے آرڈر پاس کروا دیا، یہ کونسے اسٹینڈرڈ کا الیکشن ہے،ایک بندہ غیر آئینی فیصلہ لیتا ہے عدالت سے اور اسپیکر اس سے حلف لے رہا ہے۔جوڈیشری کو استعمال کیا گیا۔جسٹس جواد حسن جنہوں نے غیر آئینی فیصلہ کیا انکے خلاف قانونی کاروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پٹرول کی قیمتیں بڑھیں یانہیں؟ وزیرخزانہ نے اعلان کردیا