(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں عثمان بزدار کی مقدمات کی تفصیل کیلئےدرخواست، عدالت نےدرخواست 5رکنی بینچ کوبھجواتےہوئےفائل چیف جسٹس کوبھجوادی۔
لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے دی گئی مقدمات کی تفصیل کیلئے درخواست پر سعاعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست 5 رکنی بینچ کو بھیجواتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو ارسال کر دی۔ عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ کو ہر صورت شامل تفتیش ہونےکی ہدایت جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عثمان بزدارشامل تفتیش نہیں ہونگےتو دیا گیا ریلیف واپس ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپہ، ڈی جی انٹی کرپشن و دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے عثمان بزدار کی درخواست پر سماعت کی جبکہ سابق وزیر اعلیٰ عدالت میں تسبیح کا مسلسل ورد کرتےرہے۔
عثمان بزدار کے وکیل نے جراح کی کہ صرف حاضری لگائی جارہی ، مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی جارہی۔ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ یہ چاہ رہے کہ انہیں ضمانت قبل از گرفتاری مل جائے۔
دوران سماعت وکیلوں کے تقرار پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ ان کوتفتیش میں تعاون کرناچاہیے، کیاہر کیس میں گرفتاری ضروری ہے؟ ایک دن گرفتاری نہ کریں گے تو کیا فرق پڑے گا؟ زیادہ سےزیادہ یہ کیا کرینگے، ملک سے باہر چلے جائیں گے؟ ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں۔
اور پڑھیں: بچھڑوں کو اپنوں سے ملانے کیلئے پنجاب پولیس کی ایپ ’میرا پیارا‘ کا باقاعدہ آغاز
فاضل جج کے ریمارکس سن کر سردار عثمان بزدارکا کہنا تھا کہ میرا نام پہلے ہی ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے اور جب بھی شامل تفتیش ہونے جاتا ہوں کچھ نہیں پوچھا جاتا۔ جس پر سرکاری وکیل نے استفسار کیا کہ ان کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیل ابھی فراہم کردیتے ہیں، ان کے خلاف ڈی جی خان میں بھی ایک مقدمہ ہے۔
سرکاری وکیل اور سابق وزیر اعلیٰ کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔