بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی، تقریب کتنے مراحل پر مشتمل ہوگی؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان دل محمد) برطانوی بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کی تقریب 6 مئی بروز ہفتے کے روز ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوگی. بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کے لیے شاہی خاندان کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان اور مشہور شخصیات کو دعوت دی گئی ہے۔
کنگ چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی 1953 میں ہوئی تھی۔ اب باد شاہ چارلس کی تاج پوشی کو برطانیہ میں صدی کی سب سے بڑی تقریب قرار دیا جارہا ہے۔ اس تقریب میں ایک شاندار پریڈ ہوگی اور عظیم الشان فوجی جلوس نکالا جائے گا۔
برطانیہ میں لاکھوں افرادباد شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کے جشن کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ تقریب مذہبی رسومات اور شاہی شان و شوکت کا مظہر ہوگی۔ سنہ 1066 سے شروع ہونے والے اس سلسلے میں بادشاہ چارلس 40 ویں شاہی حکمراں ہوں گے جن کی تاج پوشی ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوگی۔
بکنگھم پیلس سے ویسٹ مِنسٹر ایبی تک ایک جلوس کے ساتھ تقریب کا باضابطہ آغاز ہوگا جسے دیکھنے کے لیے روٹ کے ساتھ موجود راستوں کو کھول دیا جائے گا۔ دی مال اور وائٹ ہال پر جو پہلے پہنچے گا اسے جگہ ملے گی لیکن اس کے بعد عوام کو ہائیڈ پارک، گرین پارک اور سینٹ جیمز پارک میں بڑی سکرینوں کی جانب بھیجا جائے گا تاکہ وہ پارک میں بیٹھ کر تقریب دیکھ سکیں۔
خصوصی طور پر بلائے گئے مہمانوں کے لیے بکنگھم پیلس کے باہر جگہ مختص کی گئی ہے۔ ان خاص مہمانوں میں سابق فوجی اہلکار، نینشل ہیلتھ سروس اور سوشل کیئر کا عملہ شامل ہے۔
بکنگھم پیلس سے ویسٹ مِنسٹر ایبی جانے والے جلوس میں شامل مسلح افواج کے تقریباً 200 اہلکار سنیچر کی ہفتے کی صبح اکٹھا ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ان فوجیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق بادشاہ کی حفاظت پر مامور خصوصی دستہ 'ایسکورٹ آف ہاؤس ہولڈ کیولری' سے ہے۔ ان کے علاوہ راستے پر ایک ہزار دیگر اہلکار تعینات ہوں گے۔
بکنگھم پیلس سے جلوس دی مال اور ٹریفیلگر اسکوائر کے بعد، وائٹ ہال اور پارلیمنٹ اسٹریٹ سے گزرتا ہوا پارلیمنٹ اسکوائر اور براڈ سینکچوری کی جانب مڑ کر ویسٹ منسٹر ایبے کے مغربی دروازے ’گریٹ ویسٹ ڈور‘ پہنچے گا۔ روایت سے ہٹ کر جلوس کے دوران باد شاہ چارلس اور کوئین کمیلا پرانی گولڈ سٹیٹ کوچ کی بجائے 'ڈائمنڈ جوبلی سٹیٹ کوچ' نامی بگھی میں سفر کریں گے۔
بادشاہ چارلس گریٹ ویسٹ ڈور سے داخل ہوں گے اور چرچ کے اندر درمیانی راستے سے گزرتے ہوئے ایبے کے درمیان تک پہنچیں گے۔
بادشاہ چارلس سے پہلے مذہبی رہنماؤں اور دولت مشترکہ کے کچھ ممالک کے نمائندوں پر مشتمل جلوس نکلیں گے جو اپنے ملک کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہوں گے اور ان کے ساتھ گورنر جنرل اور وزرائے اعظم بھی ہوں گے۔ ان میں برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سُنک بھی شامل ہوں گے۔
ایبے تقریب میں بادشاہ چارلس کی منتخب کردہ موسیقی بھی بجائے جائے گی۔ اس کے علاوہ 12 نئی دھنیں شامل کی گئی ہیں جن میں معروف انگلش موسیقار اینڈریو لائیڈ ویبر کا میوزک بھی شامل ہے۔ بادشاہ چارلس کے والد پرنس فلپ کی یاد میں یونانی آرتھوڈوکس میوزک بھی تقریب میں بجے گا۔
بادشاہ کا پوتا، شہزادہ جارج، کمیلا کے پوتے پوتیاں، لولا، ایلیزا، گس، لوئس اور فریڈی، 'پیجز' کے اعزازی عہدے میں نظر آئیں گے۔ ایبے کے اندر جلوس میں حصہ لینے والوں میں سے کچھ بادشاہ کے آگے ریگیلیا یا شاہی علامات لے کر چلیں گے، اس کے علاوہ باقی شاہی علامات آلٹر پر رکھی جاتی ہیں جب تک کہ تقریب میں ان کی ضرورت نہ ہو۔
ریگیلیا کیا ہے؟
شاہی خاندان کی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ وہ واحد یورپی ملک ہے جہاں تاجپوشی میں ریگیلیا یعنی شاہی علامات جیسا کہ تاج، جبہ اور عصا استعمال ہوتی ہیں۔ انفرادی اشیا بادشاہ کی خدمات اور ذمہ داریوں کے مختلف پہلوؤں کی علامت ہیں۔ بادشاہ چارلس کو تقریب کے دوران مختلف اوقات پر یہ شاہی علامات پیش کی جائیں گی۔ کوئین کمیلا کو بھی شاہی علامات پیش کی جائیں گی۔
تقریب کئی مرحلوں پر مشتمل ہوگی
پہلی بار عوام کو بادشاہ کے ساتھ اپنی وفاداری کا عہد کرنے کے لیے مدعو کیا جائے گا، سروس کے منتظمین تقریب کے اس حصے کو 'اہم' قرار دے رہے ہیں۔ روایت سے ہٹ کر تقریب میں خاتون پادری نمایاں کردار ادا کریں گی اور دیگر عقائد سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنما بھی اس میں حصہ لیں گے۔
پہلا مرحلہ: پہچان
بادشاہ چارلس کو اینگلو سیکسن دور کی ایک روایت کے مطابق 'عوام' میں پیش کیا جائے گا۔ تاجپوشی کی سات سو سال پرانی کرسی کے ساتھ کھڑے بادشاہ ایبے کی چاروں جانب رخ کریں گے اور ان کے 'شک و شبہ سے بالاتر بادشاہ' ہونے کا اعلان کر دیا جائے گا جس کے بعد وہاں موجود لوگ انھیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔
آرچ بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی پہلا اعلان کریں گے لیکن، پہلی بار، اس کے بعد کے اعلانات لیڈی آف دی گارٹر اور لیڈی آف دی تھیسل اعلان کریں گے جو بالترتیب انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ میں بہادری کے قدیم ترین احکامات کی نمائندگی ہوگی۔
مسلح افواج سے جارج کراس نامی تمغہ حاصل کرنے والا ایک فوجی بھی اعلان کرے گا۔ ہر اعلان کے بعد مجمع 'گاڈ سیو دا کِنگ' گائے گا اور بِگل بجیں گے۔
700سال قدیم تاجپوشی کی کرسی جسے سینٹ ایڈورڈز چیئر یا کِنگ ایڈورڈز چیئر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ برطانیہ میں فرنیچر کا وہ سب سے قدیم ٹکڑا ہے جو اب بھی اپنے اصل مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس پر کل 26 بادشاہوں کی تاج پوشی کی گئی ہے۔
یہ اصل میں انگلینڈ کے بادشاہ ایڈورڈ اول کے حکم پر بنائی گئی تھی تاکہ اس میں وہ 'سٹون آف ڈیسٹنی' رکھا جا سکے جسےا سکاٹ لینڈ سے حاصل کیا گیا تھا۔ا سکاٹ لینڈ کے شاہی خاندان کی اس علامت کو سنہ 1996 میں واپس کر دیا گیا تھا، لیکن اس تقریب میں استعمال کے لیے اسے اب لندن لایا گیا ہے۔
دوسرا مرحلہ: حلف
حلف سے ٹھیک پہلے، آرچ بشپ آف کینٹربری برطانیہ میں متعدد عقائد کے بارے میں کہیں گے کہ چرچ آف انگلینڈ 'ایک ایسے ماحول کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا جس میں تمام مذاہب کے لوگ آزادی سے رہ سکیں'۔
اس کے بعد آرچ بشپ بادشاہ سے حلف لیں گے۔ وہ بادشاہ سے اس بات کا حلف لیں گے کہ وہ اپنے دور حکومت میں قانون اور چرچ آف انگلینڈ کی پیروی کریں گے، اور بادشاہ مقدس انجیل پر ہاتھ رکھ کر ان وعدوں پر 'عمل کرنے اور نبھانے' کا عہد کریں گے۔ بادشاہ 'وفادار پروٹیسٹنٹ' ہونے کا دوسرا حلف بھی اٹھائیں گے۔
تیسرا مرحلہ: مسح کرنا
بادشاہ کی رسمی شاہی خِلعت کو ہٹا دیا جائے گا اور وہ مسح کرنے کے لیے تاجپوشی کی کرسی پر بیٹھیں گے۔ یاد رہے کہ بادشاہ چرچ آف انگلینڈ کے بھی سربراہ ہیں۔ آرچ بشپ بادشاہ کو ان کے سر، چھاتی اور ہاتھوں پر صلیب کی شکل میں مسح کرنے سے پہلے ایمپولا نامی سونے کے برتن سے خصوصی تیل کو تاجپوشی کے لیے استعمال ہونے والے خاص چمچ پر ڈالیں گے۔
ایمپولا کو چارلس دوم کی تاجپوشی کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس کی شکل ایک پرانے ورژن اور ایک افسانے کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مریم 12 ویں صدی میں سینٹ تھامس کو دکھائی دیں اور انھیں ایک سنہری عقاب دیا جس سے انگلینڈ کے مستقبل کے بادشاہوں کا مسح کیا جائے گا۔
چوتھا مرحلہ: تاج پوشی
یہ وہ مرحلہ ہے جب اصل میں تاج پہنایا جائے گا لیکن یہ وہ پہلا اور آخری موقع ہوگا جب بادشاہ سینٹ ایڈورڈ کا تاج پہنیں گے۔ تاج کا نام اینگلو سیکسن بادشاہ ایڈورڈ کے لیے بنائے گئے ایک بہت پرانے ورژن کے نام پر رکھا گیا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ اسے 1220 کے بعد تاجپوشی کے موقع پر استعمال کیا جاتا تھا جب تک کہ کروم ویل نے اسے پگھلا نہیں دیا تھا۔
یہ چارلس دوم کے لیے بنایا گیا تھا، جو ایڈورڈ کے تاج جیسا لیکن اس سے بھی بڑا تاج چاہتے تھے۔ چارلس سوم اسے چارلس دوم ، جیمز دوم، ولیم سوم، جارج پنجم، جارج ششم اور الزبتھ دوم کے بعد پہننے والے صرف ساتویں شاہی سربراہ ہوں گے۔ بادشاہ چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ دوم نے آخری بار اسے 1953 میں اپنی تاجپوشی کے موقع پر پہنا تھا۔
سب سے پہلے بادشاہ کو ایک چمکتا ہوا سنہری کوٹ دیا جائے گا جسے 'سپرٹونیکا' کہا جاتا ہے، اور اس کے ساتھ شاہی علامات پیش کی جائیں گی جن میں اورب، انگوٹھی، صلیب اور کبوتر والے عصا شامل ہوں گے۔ اس کے بعد آرچ بشپ بادشاہ کو تاج پہنائیں گے، دو منٹ تک چرچ کی گھنٹیاں بجیں گی، بِگل بجیں گے اور برطانیہ بھر میں توپوں کی سلامی دی جائے گی۔
ٹاور آف لندن پر 62 راؤنڈ کی سلامی دی جائے گی۔ ایڈنبرا، کارڈف اور بیلفاسٹ سمیت برطانیہ کے 11 مقامات پر اکیس راؤنڈ فائر کیے جائیں گے جن میں رائل نیوی کے جہاز بھی شامل ہوں گے۔
پانچواں مرحلہ: تخت نشینی
تقریب کے آخری حصے میں بادشاہ تخت پر بیٹھیں گے۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ انھیں آرچ بشپ، دیگر پادری اور شاہی ساتھی اٹھا کر تخت پر بٹھائیں۔
روایتی طور پر، شاہی خاندان کے افراد اور شاہی ساتھی یکے بعد دیگرے نئے بادشاہ کے سامنے گھٹنے ٹیک کر، وفاداری کا حلف اٹھا کر اور ان کے دائیں ہاتھ کو چوم کر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں تاہم، اس موقع پر شہزادہ ولیم واحد شاہی ڈیوک ہوں گے جو شاہ چارلس کو گھٹنے ٹیک کر خراج عقیدت پیش کریں گے۔
شاہی ساتھیوں کے بجائے، پہلی بار آرچ بشپ ایبے میں لوگوں کو، اور گھر پر دیکھنے اور سننے والوں کو، بادشاہ سے وفاداری کا عہد کرنے کے لیے مدعو کریں گے جسے منتظمین کی جانب سے 'تاجپوشی کی روایت میں ایک نیا اور اہم لمحہ' کہا جا رہا ہے۔
کوئین کونسورٹ
خراج عقیدت کے بعد، ملکہ کمیلا کا نسبتاً ایک سادہ تقریب میں مسح کیا جائے گا، تاج پہنایا جائے گا اور تخت نشین کیا جائے گا۔ انھیں حلف اٹھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انھیں ملکہ میری کا تاج پہنایا جائے گا جو اصل میں جارج پنجم کے ہمراہ ملکہ میری کی تاجپوشی کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اس میں کچھ محرابوں کو ہٹانے اور کُلینن سوم، دوم اور پنجم نامی ہیرے لگا کر تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔
کمیونین
سروس کے آخری حصے میں بادشاہ اور ملکہ 'ہولی کمیونین'کریں گے جو مسیحی چرچ کی عبادت کا بنیادی عمل ہے۔ تاجپوشی کے موقع پر مذہبی رسومات کی مکمل تفصیلات چرچ آف انگلینڈ کی ویب سائٹ پر پڑھی جا سکتی ہیں۔
محل واپسی
بادشاہ اور کوئین کنسورٹ اپنے تختوں سے اتریں گے اور ہائی آلٹر کے پیچھے سینٹ ایڈورڈز چیپل میں داخل ہوں گے، یہاں چارلس سینٹ ایڈورڈ کے تاج کو اتار دیں گے اور امپیریل سٹیٹ کراؤن پہن لیں گے۔ پھر قومی ترانے کی گونج میں جلوس ایبے سے نکلے گا۔
بادشاہ اور کوئین کنسورٹ اس کے بعد جس راستے سے آئے تھے اسی پر بکنگھم پیلس واپس جائیں گے۔ وہ اس بار 260 سال پرانی گولڈ سٹیٹ کوچ میں سفر کریں گے جو ولیم چہارم کے بعد سے ہر تاجپوشی میں استعمال ہوتی رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پرنس ولیم کے تین بچے شہزادہ جارج، شہزادی شارلٹ اور اور لوئس اپنے والدین کے ساتھ گولڈ سٹیٹ کوچ کے پیچھے ایک بگھی میں ہوں گے۔ برطانیہ کی مسلح افواج کے تقریباً چار ہزار ارکان اس تقریب میں حصہ لیں گے جسے وزارت دفاع نے کسی تقریب میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی فوجی شرکت قرار دیا ہے۔
بکنگھم پیلس میں تقریب
1902 میں ایڈورڈ ہفتم کی تاجپوشی کے بعد سے یہ رواج بن گیا ہے کہ نئے بادشاہ کے لیے بکنگھم پیلس کی بالکونی سے دی مال پر موجود عوام کا استقبال کیا جائے۔ملکہ نے سنہ 1953 میں اپنی والدہ، بچوں، بہن اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ فلائی پاسٹ یا فضائی سلامی دیکھی تھی جس میں سینکڑوں طیارے شامل تھے۔
بکنگھم پیلس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا اس روایت کو جاری رکھیں گے حالانکہ شاہی خاندان کے دیگر کون سے افراد اس میں شامل ہوں گے اس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
وہاں موجود لوگ دوپہر ڈھائی بجے عوامی تقریبات کے اختتام کا مشاہدہ کریں گے، جس میں آرمی، رائل نیوی اور رائل ایئر فورس کے دستے فضائی سلامی دیں گے جو چھ منٹ تک جاری رہے گی اور جس کا اختتام رائل ایئر فورس کا خصوصی ایروبیٹک دستہ اپنے فن کا مظاہرہ کر کے کرے گا۔
نوٹ:(اس مضمون میں بہت سی معلومات بی بی سی سے لی گئیں ہیں)