( 24نیوز ) حج پروازیں شروع ہونے میں صرف 4 دن باقی رہ گئے لیکن وزارت مذہبی امور مستقل وزیر اور سیکرٹری سے تاحال محروم ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری مذہبی امور آفتاب اکبر درانی کا گزشتہ برس 19 ستمبر کو تبادلہ کر دیا گیا تھا جنہوں نے 6 ماہ بطور وفاقی سیکرٹری داخلہ فرائض ادا کر کے ملازمت سے ریٹائر منٹ لی، ایڈیشنل سیکرٹری سید عطاء الرحمان کو گزشتہ برس 30 اکتوبر کو سیکرٹری مذہبی امور کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔
8 ماہ گزرنے کے باوجود مستقل سیکرٹری مذہبی امور تعینات نہیں کیا جاسکا، مفتی عبدالشکور مرحوم کی بطور وزیر کوششوں سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تمام درخواست گزار کو حج پر بھجوایا تھا، وفاقی وزیر اوورسیز چوہدری سالک حسین کو 3 اپریل کو وزارت مذہبی امور کی اضافی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔
دوسری جانب قرعہ اندازی میں ناکام 5 ہزار 633 درخواست گزاروں کے معاملے پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، قرعہ اندازی میں ناکام عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وزیراعظم کو کوئی درخواست ہی ارسال نہ کی جا سکی، اس سے پہلے بھی اپریل 2023 میں حکومت نے تمام ناکام درخواست گزاروں کو قرعہ اندازی سے استثنیٰ دے دیا تھا۔
گزشتہ برس حج کے لئے 44 ہزار 190 کے کوٹہ پر 72 ہزار 869 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، حکومت نے 28 ہزار 679 اضافی عازمین حج کے لیے زر مبادلہ فراہم کیا تھا، موجودہ حکومت سے رواں برس 5 ہزار 633 عازمین کے لئے زرمبادلہ کی درخواست ہی نہ کی جا سکی۔
2 برس سے سعودی عرب کو حج کوٹہ واپس کیا جارہا ہے،سعودی عرب کو ساڑھے 19 ہزار حج کوٹہ واپس کیا جا رہا ہے، سیکرٹری مذہبی امور عطا الرحمن کے مطابق آئندہ بھی حج کوٹہ واپس کیا تو پاکستان کا کوٹہ کم ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سے رواں برس تقریباً ایک لاکھ 60 ہزار عازمین فریضہ حج ادا کرنے حجاز مقدس جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : کسانوں کا گندم خریداری شروع نہ کرنے پر سڑکوں پر آنے کا اعلان