(ویب ڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ انار ایک سپرفوڈ ہے جوکئی بیماریوں سے بچاتا ہے ذیابیطس کو روکتا ہے اور دل کی حفاظت کرتا ہے،حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مطابق انار کھانا نظام ہاضمہ کو مضبوط کرتا ہے۔اس خوش ذائقہ جنتی پھل کے استعمال سے آپ کئی ایسے فوائد حاصل کرسکتے ہیں جن کو مصنوعی طریقے سے حاصل کرنے کے لیے آپ کو کئی کڑوی اور مہنگی دواؤں کا استعمال کرنا پڑ سکتا ہے۔
سینے کی جلن اور تیزابیت کا سبب بننے والی غذائیں
کم کیلوریز مگر وٹامن سی، وٹامن بی فائیو، پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور اس پھل کے سفید چھلکے اور پتلی باہری جلد بھی کھائی جاسکتی ہے بلکہ وہ پھل کا ہی حصہ ہوتے ہیں۔ اس پھل میں اینٹی آکسیڈنٹس اور جراثیم کش خوبیاں بھی پائی جاتی ہیں۔غذائیت کی بین الاقوامی ماہرکہتی ہیں کہ فلے وینوئڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگرغذائی اجزا سے بھرپور انار آپ کے جسم کو اندرونی طور پر ایک نئی تازگی بخشتا ہے۔وٹامن اے ، سی اور دیگر قیمتی اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے انار دل و دماغ کا بھی دست ہےماہرین نے کہا ہے کہ اس کا رس پینے سےبہتر ہے کہ چبا کر کھایا جائے تاکہ فائبر اور دیگر اجزا بھی آپ کے جسم میں پہنچ سکیں۔
انار کے دانوں کی سفید سے سرخ ہوتی رنگت اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بتاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ ان بہترین اجزا سے لبالب بھرا ہوتا ہے بعض اناروں میں سبزچائے سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو ایل ڈی ایل یا مضر کولیسٹرول کم کرتا ہے۔
ذیا بیطس کے مریضوں کیلئے بہترین ناشتہ جو خون میں شکر کی مقدار کم رکھتا ہے
پولی فینول عمررسیدگی کو خلوی سطح تک روکتے ہیں اور خون کی روانی کو برقرار رکھتے ہیں۔ اس میں فائبر، فولیٹ، پوٹاشیئم اور وٹامن کے بھی خوب پایا جاتا ہے۔یہ دل کی رگوں میں مضر چکنائی جمع ہونے سے قبل ہی انہیں روکتا ہے۔ اس کے علاوہ رگوں کی بندش اور توند کو بھی کم کرتا ہے۔پھر 2017 میں آٹھ ایسی تحقیقات سامنے آئیں جن میں کہا گیا تھا کہ انار کا رس بلڈ پریشر کو معمول پر رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ انسولین کی صورتحال بھی بہتر کرتا ہے۔ کئی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے ذیابیطس کے مریضوں کو اس سے بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔ اس میں اندرونی سوزش(انفلیمیشن) کم کرنے والے اہم اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔
انار کے بیج کے حیران کن فوائد
انار بھی ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مددگار پھل ہے جس کی وجہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی ہے جو آئرن کی موجودگی کو بڑھاتی ہے دورانِ حمل انار کا باقاعدگی سے استعمال انیمیا اور اکڑن سے محفوظ رکھتا ہے۔
دوسری جانب کئی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ انار میں سبز چائے سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹس موجود ہوتے ہیں۔ اگر اس کے استعمال کو معمول بنا لیا جائے، تو یہ چھاتی، بڑی آنت، اور مثانے کے کینسر سے بھی مدافعت فراہم کرتا ہے۔ اس کے چھلکے میں الیجک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جلد کے کینسر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے انار زیادہ کھانے کی خواہش پیدا نہیں ہوتی جبکہ ہاضمہ بھی صحت مند ہوتا ہے اور قبض کا خطرہ کم کوتا ہے۔ اس میں فیٹ نہیں ہوتا لہذا جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہترین غذا بھی تصور کیا جاتا ہے۔اگر آپ روزانہ آٹھ اونس انار کا جوس پیئں، تو آپ کی جلد دانوں سے پاک، جوان، اور چمکدار نظر آئے گی انار میں موجود فیٹی ایسڈ بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے جس کی وجہ سے بال گرنے کی شکایت کم ہوجاتی ہے۔