(24نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیاد پر گیس دیںگے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پیٹرولیم ڈویژن کو اہم ٹاسک سونپ دیا۔وزیراعظم نے گیس سیکٹر کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کر لیں اور اگلے ہفتے گیس کے حوالے سے دوبارہ اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔
اجلاس میں وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے وزیراعظم کو روس سے پیٹرولیم مصنوعات کی امپورٹ پر پیشرفت بارے بھی بریفنگ دی گئی۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے گیس اور تیل خریدنے کیلئے تیار ہےاور روس کو توانائی کی ضروریات کے حوالے سے خط لکھ چکے ہیں۔پاکستان پر پابندی لگنے والا کوئی کام نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جلد مذاکرات کا امکان
ٹاپی منصوبے کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا منصوبے کو آگے لیکر جائیں گے۔ٹاپی کے تحت تقریبا 1.4 ارب مکعب فٹ گیس درآمد کی جاسکے گی،ٹاپی 8 ارب ڈالرز کا طویل المدتی منصوبہ ہے۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے مزید کہا تھا کہ اس سال گیس کا بہت بڑا شارٹ فال ہوگا، جس کے لئے جنوری،فروری کیلئے ایک،ایک اضافی ایل این جی کارگو کابندوبست کرلیا ہے ۔حکومت میں آئے تو پاکستان کمرشل بنیادوں پر ڈیفالٹ کرچکا تھا اورتیل کیلئے پی ایس او کی ایل سیز کنفرم نہیں ہورہی تھیں۔
گیس چوری پرپیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی، جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گیس چوری کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے،سخت ایکشن لیں۔مصدق ملک نے مزید بتایا کہ سوئی نادرن کے پاس کل 680 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس دستیاب ہے، جبکہ گھریلو صارفین کی موسم سرما میں طلب 950 ایم ایم سی ایف ڈی ہوتی ہے اورگھریلو صارفین کی پیک ڈیمانڈ 1300 ایم ایم سی ایف ڈی تک جاتی ہے۔ جس کے لئےسرکاری سطح پر ہر ماہ بیس ہزار ٹن اضافی ایل پی جی گیس درآمد کی جاتی ہے۔