نومبر اہم ،جمہوریت بچانی ہے تو عدالت آگے آئے،اب حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں :شیخ رشید
عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ میرٹ پر آرمی چیف کی تقرری عمل میں لائی جائے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کی سیاست آرمی چیف کی تقرری کے گرد گھوم رہی ہے۔ عمران خان صرف یہ چاہتے ہیں کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی خواہش کے برعکس آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہو،جمہوریت کی بقا کیلئے عدالت کو مداخلت کرنی ہوگی ۔
وائس آف امریکا کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی ہیجان ختم کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو درمیانی راستہ نکالنا ہو گا جب کہ جمہوریت کی بقا کے لیے اب عدلیہ کو بھی مداخلت کرنا ہو گی۔فوج کو چاہیے کہ وہ ساری سیاسی قیادت کو بٹھائے اور منصفانہ الیکشن کرائے جائیں۔فوج نے خود فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہے۔ لیکن منصفانہ الیکشن کا انعقاد ہر پاکستانی کا حق ہے جس کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو آگے بڑھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پر فائرنگ کے بعد انہوں نے سابق وزیر اعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اب لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز راولپنڈی سے کریں۔اس بارے میں فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے لیکن میری رائے ہے کہ وہ سیدھا راولپنڈی میں داخل ہوں یہاں ان کا تاریخی استقبال کیا جائے گا۔
اب حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اب حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے کہ وہ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہ دے۔عمران خان پر حملہ انہیں قتل کرنے کی ایک سازش تھی جو ناکام ہوگئی ہے، یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں ہر مقبول رہنما کو ختم کرنے کہ سازش کی جاتی ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم مذاکرات نہیں کرنا چاہتے۔ حکومت اگر قبل از وقت انتخابات کی تاریخ دے تو نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے اُمور پر اس سے بات ہو سکتی ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں عدلیہ پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے اگر رات بارہ بجے عدالت لگ سکتی ہے تو یہ تو پھر قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ اگر جمہوریت ہی حادثے کا شکار ہوگئی تو اس کے بعد تمام فیصلے تاخیر کا شکار ہوجائیں گے۔ ملک کی تمام سیاست آرمی چیف کی تعیناتی کے گرد گھوم رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ میرٹ پر آرمی چیف کی تقرری عمل میں لائی جائے۔
نواز شریف اور آصف زرداری کی خواہش کے برعکس عمران خان چاہتے ہیں کہ اہل اور سینئر فوجی جنرلز میں سے ہی آرمی چیف کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔ وہ اس مشکل وقت میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ہر امتحان میں چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
عمران خان کو امید نہیں تھی کہ ایسے فارغ ہوجائیں گے
عمران خان بطور ادارہ فوج کے خلاف نہیں،پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے نہ اسٹیبلشمنٹ نے مجھ سے رابطہ کیا نہ بات چیت کی کوشش کی۔عمران خان نے انہیں کہا کہ وہ فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے دور رہیں۔ اب تو تصدیق ہوچکی ہے کہ فوج اور عمران خان کے درمیان پس پردہ بات چیت ہوئی ہے لیکن ان کے بقول اس کا بظاہر کوئی نتیجہ نظر نہیں آ رہا۔رواں برس مارچ میں جب عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آئی تو اُنہیں اُمید نہیں تھی کہ وہ وزارتِ عظمی سے فارغ ہو جائیں گے۔
حکومت فوج اور عوام کو آپس میں لڑوانا چاہتی ہے
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں شیخ رشید نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرول پر 50 روپے لیوی بڑھوا دی ہے اور جس ملک کا وزیر داخلہ رانا ثنااللہ ہو اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔ سیاست کا پریشر کُکر کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، حکومت فوج اور عوام کو لڑوانا چاہتی ہے۔
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) November 5, 2022