چیف جسٹس عمران خان پر فائرنگ کی تحقیقات کیلئے فل کورٹ کمیشن بنائیں:وزیر اعظم

Nov 05, 2022 | 17:32:PM

Read more!

(24 نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست میں تشددکی جگہ نہیں،یہ ناقابل برداشت ہے،لانگ مارچ میں پیش آئے واقعہ کی ہم سب نے مذمت کی،مجھ پر ،رانا ثناءاللہ اور ایک ادارے کے افسرپرالزام لگایاگیا،ایک بارپھر جھوٹ اورگھٹیاپن کا مظاہرہ کیاگیا،وزارت داخلہ کو معاملے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کی۔چیف جسٹس عمران خان پر فائرنگ کی تحقیقات کیلئے فل کورٹ کمیشن بنائیں۔میں خود پیش ہوں گا۔


وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اداروں پر الزامات کاسلسلہ بند ہونا چاہیے،جھوٹ بولاجارہاہے،قوم سے فراڈ کیاجارہاہے،جھوٹ بولنےوالا شخص افواج پاکستان پر دشمن کی طرح حملہ آورہے،عمران نیازی سر سےپاؤں تک جھوٹ کا مجسمہ ہے،اداروں کےخلاف مہم پر بھارتی میڈیا شادیانے بجارہاہے،اداروں پر الزامات لگاکر دشمن کا ایجنڈاپوراکیاجارہاہے،ہمیں سزائیں دینےکیلئے احتساب عدالت میں ریٹائرڈ جج لگوائے گئے ۔
وزیراعظم نے  سوال کیا ہے کہ  عمران نیازی نے ملتان میٹرو میں 17ملین ڈالر کاالزام لگایا، کہاں گیا وہ کیس؟ دستاویزی ثبوت لہرائےگئے27ارب کے،جاوید صادق کو فرنٹ مین کہا گیا،شہزاد اکبر،عمران نیازی نے ڈیلی میل میں جھوٹی اسٹوری چھپوائی،برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی والوں نے مجھے کلین چٹ دی،پنجاب حکومت آپ کی ہے،تحقیقات کرائیں،حملے کاخطرہ تھا، ہم نے پنجاب حکومت سے مراسلے شیئر کیے۔

ضرور پڑھیں : یہ ایسا سانحہ ہے جس کے وقوع پذیر ہونے کا انتظار تھا،عمران خان

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اپنی ہے بتائیں ایف آئی آر کیوں نہیں کٹی؟ قوم کےسامنے ثبوت لائیں،جھوٹ نہ بولیں،ہیرے جواہرات عمران خان اور ان کےخاندان والوں کوملے،یہ شخص صادق امین نہیں سرسےپاؤں تک جھوٹا اورخائن ہے،میڈیکولیگل سرکاری اسپتال سے ہوتاہے،یہ سیدھا شوکت خانم پہنچ گئے۔ اگر عمران خان کے پاس ثبوت ہیں، تو مجھے ایک منٹ وزیراعظم رہنے کا حق نہیں ہے، ثبوت ہے تو عمران خان قوم کےسامنے لائیں،ماضی کی طرح جھوٹ نہ بولیں، خان صاحب اپنی مرضی کی ایف آئی آر کٹوانا چاہتے ہیں تو کٹوالیں-

اس الزام کے بعد عدالتیں خاموش بیٹھیں گی تو ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس الزام کے بعد عدالتیں خاموش بیٹھیں گی تو ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی، اگر دور دور تک سازش کا رتی برابر بھی ثبوت مل جائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، چیف جسٹس پاکستان سے کہتا ہوں فل کورٹ کمیشن بنائیں، چیف جسٹس بندیال صاحب سے تحریری درخواست کروں گا، اگر آپ نے میری درخواست منظور نہ کی تو آنے والے وقتوں میں یہ سوال اٹھتے رہیں گے، جب آپ مجھے حکم دیں گے پیش ہوجاؤں گا، سپریم کورٹ کے فل کورٹ پر ہی قوم کا اعتماد ہوگا،یہی فل کورٹ ارشد شریف کیس کی بھی تحقیقات کرے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت میں طیبہ گل کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھ کر جاوید اقبال کو بلیک میل کیا گیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے انہوں نے اپنے کیسز ختم کرائے، عمران خان کی ذاتی ہدایت پر رانا ثنااللہ پر منشیات کا کیس ڈالا گیا، رانا ثنا کو عمران خان کے دور میں ہی ضمانت ملی۔

مزیدخبریں