ممنوعہ فنڈنگ کیس، عمران خان کی ایف آئی اے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ایف آئی اے طلبی نوٹس کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقررکردی،جسٹس علی ضیاباجوہ 7 نومبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
عمران خان کی جانب سے درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ ایف آئی اے نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے 31 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھجوایا،پی ٹی آئی پنجاب کے ایم سی بی بنک اکاو¿نٹ سے متعلق ایف آئی اے انکوائری بدنیتی پر مبنی ہے،درخواست میں مزید کہاگیاہے کہ عمران خان کو ہراساں کرنے کیلئے ایف آئی اے نے انکوائری کا آغاز کیا،سیاسی مخالفین کو فائدہ دینے کیلئے تحریک انصاف کے چیئرمین کیخلاف انکوائری شروع کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیاہے کہ پارٹی کے اکاﺅنٹس کھلوانے پر کسی ادارے کو کوئی اعتراض نہیں رہا، ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ایف آئی اے کو اکاﺅنٹس کی چھان بین کی ہدایت نہیں کی گئی، الیکشن کمیشن نے عمران خان سے اکاﺅنٹس کی تفصیلات یا وضاحت بھی نہیں مانگی تھیں،عمران خان کا مزید کہناتھا کہ الیکشن کمیشن نے محض اکاﺅنٹس کی ترسیلات کا ریکارڈ مانگا تھا،پی ٹی آئی پنجاب کے اکاﺅنٹس دفتری اخراجات کیلئے استعمال کئے گئے تھے، آئین کے تحت فنڈ اکٹھے کرنا ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہوتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے 3 اگست کو ٹویٹ کے ذریعے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر غور کرنے کا عندیہ دیا تھا،ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر نے وزارت داخلہ سے آگے بڑھ کر انکوائری شروع کی اور طلبی نوٹسز بھجوانے شروع کر دیئے،پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 میں ممنوعہ فنڈنگ کے ٹرائل کا پورا طریقہ کار موجود ہے،ایف آئی اے کو سیاسی جماعت کی فنڈنگ کیخلاف انکوائری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایف آئی اے کی ممنوعہ فنڈنگ کے الزام کی انکوائری غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے، ایف آئی اے میں 7 نومبر کو طلبی کا نوٹس بھی کالعدم کیا جائے،درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو انکوائری کرنے سے روکا جائے۔
مزید تفصیل پڑھیں: عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس میڈیا پر دکھانے پر پابندی عائد