غزہ: اسرائیلی حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر کے 4 بچے اور 4 بھائی اہلخانہ سمیت شہید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر کے 4 بچے اور 4 بھائی اہل خانہ سمیت شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج کی وسطی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے مزید 20 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نےغزہ میں 3 پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا، گزشتہ رات المغازی کیمپ پر بھی اسرائیلی حملے میں 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ المغازی کیمپ حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹو گرافر محمد علاؤل کے 4 بچے،4 بھائی اور ان کے بچے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے،غزہ میں پچھلےکچھ گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 200 فلسطینی شہید ہوگئے جس میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے،غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ 30 ویں روز بھی جاری ہے جس کے دوران مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے 270 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9770 ہوگئی ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں 4880 بچے اور 2550 خواتین بھی شامل ہیں،وزارت صحت کی جانب سے ریڈ کراس کمیٹی اور مصر سے مطالبہ کیا گیا کہ شدید زخمیوں کا غزہ سے محفوظ انخلا یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:شنگھائی میں چھٹی انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپورٹ ایکسپو کا باقاعدہ آغاز
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایمبولینسوں کے قافلے پر بمباری کے بعد سے زخمیوں کو غزہ سے مصر منتقل کرنے کا عمل رک گیا ہے،دوسری جانب انتہاپسند اسرائیلی وزیر امیچے الیاہو AMICHAI ELIYAHU صیہونی بمباری سے تباہ حال غزہ پر ایٹم بم گرانے کی باتیں کرنے لگے،ایک انٹرویو کے دوران انتہاپسند اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا غزہ پر ایٹم بم گرانا خارج از امکان نہیں ہے، فلسطینیوں کو آئرلینڈ یا کسی صحرا چلے جانا چاہیے۔