کینسر میں مبتلا ٹک ٹاکر کا موت سے قبل ویڈیو پیغام

Nov 05, 2024 | 14:15:PM
کینسر میں مبتلا ٹک ٹاکر کا موت سے قبل ویڈیو پیغام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) کینسر میں مبتلا 24 سالہ آسٹریلین ٹک ٹاکر بیلا بریڈ فورڈ نے انتقال کے بعد اپنی آخری سوشل میڈیا پوسٹ میں اپنی موت کی اطلاع دیدی۔

جبڑے کے کینسر میں مبتلا بیلا بریڈ فورڈ کی موت گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو ہوئی تھی، بعدازاں 31 اکتوبر کو اسکے اکاؤنٹ سے ایک آخری "گیٹ ریڈی ود می" ویڈیو شیئر کی۔

بیلا بریڈ فورڈ کی اِس ویڈیو کے کیپشن کے آخر میں لکھا تھا کہ "وہ اب سکون کے ساتھ ان لوگوں کے درمیان موجود ہے جن سے وہ سب سے زیادہ پیار کرتی ہے۔"

وہ اکثر اپنےٹک ٹاک اکاؤنٹ پر مختلف ملبوسات زیب تن کرنے اور میک اپ کرکے تیار ہونے کی ویڈیوز شیئر کرتی تھی۔

اپنی آخری ویڈیو میں اس نے اپنے مداحوں کے تعاون کے لیے اُن کا شکریہ ادا کیا، بیلا نے کہا کہ "مجھے ٹرمینل کینسر ہے اور بدقسمتی سے اب میری زندگی ختم ہو چکی ہے اور میرا انتقال ہو گیا ہے لیکن میں ایک آخری "گیٹ ریڈی ود می" ویڈیو بنانا چاہتی تھی کیونکہ مجھے یہ کرنا پسند ہے اور مجھے فیشن پسند ہے، اِس پُرلطف سفر میں میرا ساتھ دینے کا شکریہ، اور ہاں، مجھے امید ہے کہ آپ میری پچھلی تمام ویڈیوز پر نظر ڈالیں گے اور اگر آپ کو کبھی حوصلے کی ضرورت ہو تو آپ کو میری ویڈیوز سے کچھ خوشی مل سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا کا نیا صدر کون؟ دریائی گھوڑے نے پیشگوئی کر دی، ویڈیو وائرل

بیلا بریڈ فورڈ نے اپنے فالوورز کو زندگی کے ہر لمحے کی قدر کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ"یاد رکھیں کہ آپ ہر روز جیتے ہیں، اور آپ صرف ایک بار مرتے ہیں، لہذا ہر دن کو یادگار بنائیں"۔

ویڈیو کے اختتام میں بیلا نے کہا کہ"اس یادگار سفر کے لیے آپ لوگوں کا بہت بہت شکریہ، مجھے امید ہے کہ آپ سب کی خوبصورت اور شاندار زندگی گزرے گی، میں آپ میں سے ہر ایک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہوں۔"

انتقال سے قبل بیلا نے بتایا تھا کہ اسے 2021 میں جبڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، اس نے اپنی موت سے صرف 6 ماہ قبل اپنے ٹک ٹاک فالورز کو اپنی بیماری سے آگاہ کیا تھا۔

اس نے بتایا تھا کہ وہ ریڈیو تھراپی اور کیموتھراپی کے علاوہ ٹیومر نکالنے کیلئے گزشتہ ایک سال سے متعدد سرجریوں سے گزر چکی ہے۔

بیلا نے مزید بتایا تھا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب وہ کینسر سے چھٹکارا پانے کے قریب پہنچ چکی تھی لیکن اپنی دوستوں کے ساتھ یورپ کے ٹرپ پر جانے سے صرف 10 دن قبل اسے معلوم ہوا کہ وہ دوبارہ کینسر میں مبتلا ہوچکی ہے۔