’گدھا ‘ڈیمو کریٹ اور ’ہاتھی ‘ریپلکن کی علامت کیوں ہیں؟

Nov 05, 2024 | 23:36:PM
’گدھا ‘ڈیمو کریٹ اور ’ہاتھی ‘ریپلکن کی علامت کیوں ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسنین محی الدین)دنیا کی سپر پاور امریکا  میں صدارتی انتخاب کیلئےپولنگ کا عمل جاری ہے ، جس پر پوری دنیا کی نظریں ہیں اور اس دوران ایک انتہائی دلچسپ  سوال  بھی سامنے آیاہے کہ آیا ڈیمو کریٹک پارٹی کی علامت گدھا اور ریپلکن کی علامت ہاتھی کیوں ہے ؟

تو اس سوال کا جواب  اتنا ہی دلچسپ ہے جتنا کہ سوال ،سب سے پہلے بات کریں گے ہم ڈیمو کریٹک پارٹی کی علامت گدھےکی ،دراصل اس کہانی کا آغاز ہوتا ہے 1823میں جب اینڈریو جیکسن امریکی صدر  کے انتخاب میں میدان میں اترے اور ڈیمو کریٹک ریپلکن کی جانب سے ان کی بجائے جان کوئنسی ایڈمز کو صدر منتخب کر لیا جاتا ہے ، اسی رنج میں اینڈریو جیکسن نےپارٹی  کو خیر باد کہتے ہوئے ڈیمو کریٹس کی بنیاد رکھی اور 1828 کی صدارتی مہم کے دوران، جیکسن کے مخالفین نے اس کے پاپولسٹ خیالات اور ضدی شخصیت کی وجہ سے اسے "جیکاس" (گدھے کے لیے ایک اور اصطلاح) کہہ کر ان کی توہین کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے اس  لیبل کو مسترد کرنے کے بجائے’گدھے ‘کو گلے لگا لیا، اسے عزم اور لچک کی علامت کے طور پر دیکھا۔

گدھے نے 1870 کی دہائی میں سیاسی کارٹونسٹ تھامس ناسٹ کے کام کے ذریعے ڈیموکریٹس کی علامت کے طور پر مزید مقبولیت حاصل کی، نسٹ اپنے طنزیہ کارٹونوں میں گدھے کا استعمال کرتے تھے اور وقت گزرنے کے ساتھ، گدھا ڈیموکریٹس کے ساتھ زیادہ وسیع پیمانے پر منسلک ہو گیا، خاص طور پر پارٹی کے محنت کش طبقے اور پاپولسٹ بنیاد کی نمائندگی کرتا ہے،آج، گدھا ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے، اگر غیر رسمی طور پر، ایک پائیدار علامت ہے، بالکل اسی طرح جیسے ہاتھی ریپبلکن پارٹی کی نمائندگی کرتا ہے،اگر یوں کہا جائے کہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کی علامت کے طور پر ہاتھی اور گدھے کا ظہور امریکی کارٹونسٹ تھامس ناسٹ کو جاتا ہے تو غلط نہ ہو گا۔

ری پبلکن کیلئے ہاتھی کی علامت کا کریڈٹ بھی امریکی کارٹونٹس تھامس نسٹ کو ہی جاتا ہے کیونکہ وہی دونوں پارٹیوں کو ان علامتوں کیساتھ نمایاں کرتے تھے ،1874 کے ہارپر کے ہفتہ وار کارٹون میں، نسٹ نے "ریپبلکن ووٹ" کا لیبل لگا کر ایک ہاتھی کو شیر کی کھال میں ملبوس ایک گدھے سے خوفزدہ کرتے ہوئے دکھایا، یہ کارٹون اس وقت کے سیاسی بحران پر ایک طنزیہ تبصرہ تھا، جس میں اس وقت کے صدر یولیس ایس گرانٹ پر تنقید اور ان کی تیسری مدت کے بے مثال انتخاب کے امکانات کے بارے میں خوف شامل تھا،نسٹ کے کارٹون کا مقصد ریپبلکنز کو ایک طاقتور لیکن کسی حد تک غیر طاقتور قوت کے طور پر — ایک ہاتھی کی طرح — کے طور پر بیان کرنا تھا اور یہ تجویز کیا گیا تھا کہ پارٹی کو ڈیموکریٹک سے منسلک میڈیا اور سیاست دانوں کی طرف سے سیاسی چالبازیوں اور خوف کے ہتھکنڈوں سے ڈرایا جا رہا ہے (جس کی علامت "خوفناک" گدھا ہے۔ کارٹون)۔ تصویر پکڑی گئی، اور ہاتھی آہستہ آہستہ ریپبلکن پارٹی کی علامت کے طور پر پہچانا جانے لگا،اس کے بعد ہاتھی پارٹی سے وابستہ خصوصیات کی نمائندگی کرتا ہے، جیسے طاقت، قدامت پسندی، اور برداشت، اور اب اسے ریپبلکن علامت کے طور پر بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے گدھا ڈیموکریٹس کے لیے ہے۔

 ریپبلکن پارٹی باضابطہ طور پر 1854 میں نمودار ہوئی جب غلامی کے مخالفین اور وِگ پارٹی کے بہت سے سابق اراکین اس پارٹی کے گرد جمع ہوئے۔ دریں اثنا ریپبلکن پارٹی نے تیزی سے عروج حاصل کیا۔ 1860 تک ابراہم لنکن صدر منتخب ہوئے , وہ صدر بننے والے والے پہلے ریپبلکن بن گئے, ہاتھی کی علامت امریکی خانہ جنگی کے دوران پہلی بار سامنے آئی, بہت سے ذرائع کی بنیاد پر ہاتھی ایک سیاسی میگزین اور دوسرے اخبار کے کارٹون میں چند مواقع پر ریپبلکن پارٹی کی علامت کے طور پر نمودار ہوا۔ دوسری طرف خانہ جنگی کے دوران ہاتھی کی علامت کو اہمیت حاصل ہوئی کیونکہ یونین کے فوجی اسے طاقت، لڑائی اور جدوجہد کی علامت کے طور پر دیکھتے تھے۔

دیگر کیٹیگریز: دنیا - لازمی پڑھیں
ٹیگز: