(مانیٹر نگ ڈیسک)نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے تحفظ کی فائرز و بائیو این ٹیک کی ویکسین کی افادیت دوسرے ڈوز لگنے کے 6 ماہ بعد نصف ہوجاتی ہے۔یہ انکشاف ایک حالیہ امریکی تحقیق میں سامنےآیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا ’رائٹرز‘ کی رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی طبی تحقیقاتی ادارے کیسر کی جانب سے ویکسین لگوانے والے 34 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیاگیا جس سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر ویکسین فائدہ مند رہتی ہے، تاہم اس کی افادیت میں نمایاں کمی ہوجاتی ہے۔ اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ فائزر کی ویکسین کی افادیت 6 ماہ بعد صرف 12 فیصد کم ہوجاتی ہے مگر نئی تحقیق کے نتائج نے سب کو حیران کردیا۔اس نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے میں شائع کیے گئے، جن میں بتایا گیا کہ فائزر کی افادیت دوسرا ڈوز لگنے کے ایک ماہ بعد ہی کم ہونا شروع ہوجاتی ہے اور 6 ماہ بعد اس کی افادیت نصف تک کم ہوجاتی ہے۔
ڈیٹا کے مطابق فائزر ویکسین لگوانے والے افراد اگرچہ افادیت کم ہوجانے پر 6 ماہ بعد وبا کا شکار ہو سکتے ہیں، تاہم پھر بھی وہ مجموعی طور پر محفوظ رہیں گے اور انہیں ہسپتال داخل کرانے کی نوبت نہیں آئے گی۔ڈیٹا میں بتایا گیا کہ فائزر کی ویکسین کی افادیت 6 ماہ بعدد 88 سے کم ہوکر 47 فیصد رہ جاتی ہے، تاہم ویکسینیشن کروانے والے افراد میں وبا کی خطرناک علامات نہیں آتیں اور وہ ہسپتال جانے سے محفوظ رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کورکمانڈز کانفرنس۔۔بھارتی پروپیگنڈا اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش اور انڈین فوج کی بوکھلاہٹ ہے۔۔آرمی چیف