کابینہ اجلاس۔ سردیوں میں بجلی کے ہیٹر چلانے والوں کیلئے ریلیف کا اعلان۔نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
( نیوز ایجنسی)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک میں نئی مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کیا جائے گا،مردم شماری کے مکمل ہونے کے بعد نئی حلقوں کے لئے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے گا۔ وزارت توانائی نے نیپرا کو تجویز بھیجی ہے کہ سردیوں میں گیس کے ہیٹر بند کرکے بجلی کے ہیٹر چلانےوالے صارفین کو فی یونٹ میں 7 روپے تک کا ریلیف دیا جائے گا۔ پاکستان میں بجلی زیادہ ہے اور گیس کی قلت ہے لہٰذا چاہتے ہیں کہ بجلی کی فروخت زیادہ ہو اور گیس کے استعمال میں کمی آئے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کابینہ نے ساتویں مردم شماری کیلئے ضابطہ کار مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دیدی ،مردم شماری آئین اور قانون کے مطابق کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو جب گنا جاتا ہے تو ایک ہی وقت میں کرفیو لگاکر گنا جاتا ہے کہ کون کہاں ہے، لوگوں کو سوالنامہ بھیجا جاتا ہے کہ جہاں آپ ہیں وہاں 6 مہینے سے زیادہ عرصے سے رہ رہے ہیں اور کیا مزید 6 مہینے رہیں گے۔انہوںنے کہاکہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک طریقہ کار کے مطابق آگے چلیں گے، مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی جس میں ٹیبلیٹس کا بھی استعمال کیا جائے گا، نادرا اور دیگر اداروں کی مدد لی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کے مکمل ہونے کے بعد نئی حلقوں کے لئے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے گا۔فواد چودھری نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ 3 ربیع الاول سے 13 ربیع الاول تک عشرہ رحمت اللعالمین کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے گا اور اس حوالے سے تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ عید میلاد النبی کے موقع پر حکومت نے قیدیوں کی سزاو¿ں میں کمی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر بات چیت ہوئی اور کابینہ کو وزیر قانون نے بریفنگ دی کہ کوشش کی گئی ہے کہ اپوزیشن سے بات چیت کی جائے تاہم اپوزیشن سے موثر جواب نہیں آرہا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی جانب بڑھیں گے اور دریں اثنا اپوزیشن سے بات چیت بھی جاری رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد انتخابات کو شفاف بنانا ہے، تمام لوگوں کا ماننا ہے کہ اس نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے تو ہمیں اس میں آگے بڑھنا چاہئے، اپوزیشن سے کہوں گا کہ جلسوں میں رونے دھونے کے علاوہ سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے اس میں آگے بڑھا جائے۔انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز کے معاملے پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی، 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام اس میں شامل ہیں، اس میں سے 3 سے 4 کیٹیگریز قائم کی گئی ہے جن میں سے ایک ظاہر کی گئی آف شور کمپنی، دوسری غیر ظاہر شدہ آف شور کمپنی اور تیسری آف شور کمپنی بناکر منی لانڈرنگ کرنا۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم انسپکشن سیل ابتدائی طور پر ان سب کو اس کے مطابق الگ کرکے پھر ان کے بارے میں اسی طرح سے ادارے کارروائی کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کابینہ کو بریفنگ دی، ڈاکٹرز ایسا پیشہ ہے کہ جس میں رسک نہیں لے سکتے، ڈاکٹر کی ڈگری کے لئے اسٹینڈرڈ اعلیٰ ہونا جاہئے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے ڈاکٹرز کو دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا تاہم چند نے ہماری ڈگری کو ماننے سے انکار کردیا تھا، اب نئے ایم ڈی کیٹ کا فارمولا دنیا کے معیار کے مطابق ہے۔انہوں نے کہاکہ 2 لاکھ افراد امتحانات میں پیش ہوئے ،کل نشستیں صرف 20 ہزار ہیں، ملک میں مسابقت بہت بڑھ گئی ہے اور اس سے ہماری ڈاکٹری کا معیار بڑھ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج لائسنس کے ٹیسٹ پر کیا جارہا ہے، یہ امتحان پوری دنیا میں ہوتا ہے تاہم اس پر احتجاج کرنا کہ ہمارا معیار نہ جانچا جائے اور ہمیں ڈاکٹر بنایا جائے یہ درست نہیں۔فواد نے کہاکہ ہم کسی صورت نہیں چاہتے کہ ہمارے ڈاکٹرز کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاور اور کنسٹریکشن کے ٹھیکوں میں لاگت کو بڑھائے جانے اور ٹھیکیداروں کو فائدہ دینے کے حوالے سے جائزہ لینے کےلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں میں خود بھی شامل ہوں۔چیئرمین نیب کے حوالے سے آرڈیننس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہ موضوع کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث نہیں آیا، ممکنہ طور پر آئندہ روز ہم یہ آرڈیننس پیش کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30ستمبر 2021ء کے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی، کابینہ نے ڈرگ ریسرچ رولز1978ءکے تحت کمیٹی برائے ڈرگ ریسرچ میں ماہرین تعینات کرنے کی منظوری دیدی ، کابینہ نے ڈرگ ریگولیٹری کی اتھارٹی سفارشات پر جان بچانے والے ادویات کی تشہیر کی اجازت دے دی۔ انہوںنے کہاکہ گھریلو صارفین کیلئے موسم سرمامیں گیس نرخوں میں نظر ثانی کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دیدی ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ شہباز شریف خود نیب کے ملزم ہیں ،شہباز شریف سے پوچھ کر چیئرمین لگانا ایسا ہے کہ چور سے پوچھا جائے کہ اس کا تفتیشی کون ہو گا،نیب چیئرمین کی تعیناتی کیلئے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔ کچھ لوگوں کو شاہ رخ خان کی کامیابی ہضم نہیں ہورہی، بالی وڈ پروڈیوسر