(24نیوز)برطانوی اخبارنے ایرانی القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت میں برطانیہ کے ممکنہ کردار کا انکشاف کیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق برطانوی فضائیہ کی انٹیلی جنس کا اڈہ سلیمانی کو ہلاک کرنے کی کارروائی میں شریک تھا۔تاہم اخبار کا کہناتھا کہ برطانوی ذمے داران نے اس امر پر تبصرے سے انکار کر دیا۔
یاد رہے کہ القدس فورس کے سابق سربراہ قاسم سلیمانی کو جنوری 2020 میں بغداد میں ایک امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ حملے میں تہران نواز عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس بھی مارا گیا تھا۔برطانوی روئل ایئرفورس کے زیر انتظام فضائی اڈہ برطانوی قومی سلامتی کی ایجنسی کے تحت کام کرنے والا سب سے بڑا بیرونی اڈہ ہے۔ یہاں 600 امریکی اور 500 برطانوی کام کرتے ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق برطانوی اڈے نے روزانہ کی بنیاد پر حاصل ہونے والی لاکھوں ای میلز اور فون کالز سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔ یہ ڈیٹا اس انٹیلی جنس معلومات کو جمع کرنے میں مدد گار ثابت ہوا جو ممکنہ طور پر سلیمانی کو ہلاک کرنے کی کارروائی میں بھی استعمال کیا گیا۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کارروائی کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سلیمانی کے بعد دنیا بہتر ہو جائے گی۔ایرانی القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی مشرق وسطی میں ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کا دست راس شمار ہوتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نورا فتیحی ماضی میں کیا نوکری کرتی رہیں ؟؟؟حیران کن انکشافات