(ویب ڈیسک) خیبرپختونخواء میں ایک مرتبہ پھر مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے دولت مند افراد کو بھتے کے لیے کالز کی جارہی ہیں۔ بھتے کے حوالے سے کالز نے کاروباری افراد کو پریشان کررکھا ہے۔
سابق صدر سرحد چیمبر آف کامرس حسنین خورشید کا کہنا ہے کہ تاجروں کو بھتہ خور کالز کرکے ان سے پیسوں کی ڈیمانڈ کرتے ہیں۔ پولیس اور متعلقہ اداروں کو رپورٹ کرنے کے باوجود یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور ، دہشتگردوں کا فوجی قافلے پر حملہ ، 3 دہشت گرد ہلاک
پشاور میں رواں سال بھتہ خوری کے حوالے سے درجنوں مقدمات درج کیے گئے۔ پولیس کے مطابق 62 ملزمان کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخواء پولیس کا کہنا ہے کہ اس قسم کی زیادہ تر کالز افغانستان سے کی جا رہی ہیں۔
موبائل فون نمبرز تبدیل کرنے کے باوجود ان کے دیگر فون نمبروں پر کالیں کی جاتی ہیں اور بھتہ نہ دینے پر ان کے گھروں کے باہر بارودی مواد کے دھماکے کرکے انہیں خوفزدہ کیا جاتا ہے۔