چین پر بڑھتے ہوئے انحصار کے بعد امریکا کیا کرسکتا ہے؟

Oct 05, 2022 | 12:20:PM
پاکستان, چین, امریکا, تعاون, انحصار, سیلاب, 24نیوز
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) ایک مطالعاتی گروپ کے مطابق جنوبی ایشیاء کی اقوام کا چین پر بڑھتے ہوئے انحصارکو مدنظر رکھتے ہوئے  امریکا کو افغانستان کے معاملے پر طویل عرصے کی عدم اعتمادی کے باوجود پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری اور ماحولیاتی تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ 

گروپ نے اپنے مطالعہ کے نتائج پاکستان کی طاقتور فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے واشنگٹن دورے کے بعد جاری کیے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورے سے ایک ہفتے پہلے پاکستان کے سویلین وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دورہ کیا تھا۔  مطالعاتی گروپ میں یو ایس گورنمنٹ کے حکام شامل نہیں تھے۔ گروپ میں سکالرز اور پاکستان میں یو ایس کے سابقہ سفیر ریان کروکر، کیمرون منٹر اور رابن رافیل کے ساتھ واشنگٹن میں پاکستان کے سابقہ سفیر حسین حقانی شامل تھے۔

پاک امریکا سرد جنگ اور افغانستان  جنگ  میں ایک دوسرے کے شراکت دار تھے۔ لیکن پچھلے سال امریکی افواج کیخلاف طالبان کی فتح کا ذمہ دارامریکا کے حکام نے اسلام آباد  کو قرار دیا تھا۔  گروپ کا کہنا تھا کہ شراکت داری میں اختلافات کو پرے رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ضروریات کو سمجھنے اور ان پر باہمی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 

امریکا کو امداد کے بدلے میں پاکستان کی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے ناکام حربوں کو ترک کرنے کی ضرورت ہے جبکہ دوسری جانب  اسلام آباد کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں پھیلتی ہوئی دہشتگردی اور عسکریت  پسندی کو اپریکا کے دروازے پر نہیں رکھا جا سکتا۔

 گروپ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی شفافیت اور تعمیل کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہوئے اسکا چین پر انحصار کو کم کر سکتا ہے۔ امریکا حال ہی میں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد ماحولیاتی بہتری میں پاکستان کی مدد کر سکتا ہے۔  مطالعے کے مطابق پاکستان  اور امریکا افغانستان، چین اور انڈیا کے معاملے پر ایک نقطے پر اتفاق کرنے میں  ناکام ہوئے ہیں جبکہ دونوں ممالک کا مقصد خطے میں امن پیدا کرنا اور عسکریت پسندی کا خاتمہ ہے۔