(24 نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس میں اتحادیوں نے سائفر معاملے کو آئین و قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی حمایت کی، اتحادی جماعتوں کی قیادت نے کسی کو اسلام آباد پر یلغار کی اجازت نہ دینے کی حمایت کی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کی قیادت کا وزیراعظم ہاﺅس میں مشاورتی اجلاس جاری ہے، اجلاس میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت اتحادی جماعتوں کی قیادت اور وفاقی وزراشریک ہیں، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، داخلی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آڈیو لیکس ، سائفر معاملے اور عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی، وزیراعظم نے آڈیو لیکس اور سائفر معاملے پر وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیا ، ذرائع کے مطابق اتحادیوں نے سائفر معاملے کو آئین و قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی حمایت کی، اتحادی جماعتوں کی قیادت نے کسی کو اسلام آباد پر یلغار کی اجازت نہ دینے کی حمایت کی۔
ذرائع کے مطابق اتحادیوں نے راناثنا اللہ کو اختیار دیتے ہوئے کہاکہ ملک کو سیاسی اور معاشی طور پر عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہر کوشش سے سختی سے نمٹا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ سائفر معاملے پر آئین و قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور اتحادی جماعتوں کی قیادت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی قیادت نے اتفاق کیا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے،قبل ازوقت انتخابات کیلئے کوئی دباﺅ قبول نہیں کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں افواج پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے اور سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم کی شدید مذمت کی گئی، پی ڈی ایم قائدین نے کہاکہ عمران خان اقتدار کی ہوس میں پاگل ہوچکا ،ریاستی اداروں اور دفاعی قیادت کو ہدف بنانا افسوسناک ہے، افسوس ہے کہ ایسا شخص ملک کا وزیراعظم تھا جسے ملک اور اداروں کی پروا نہیں ۔
ذرائع کے مطابق اجلا س میں نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، پی ڈی ایم قائدین نے کہاکہ وزیراعظم اس بارے آئین اور قانون کے مطابق اپنا اختیار استعمال کریں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے اجلاس میں ملکی داخلی صورت حال بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے ہماری تیاری مکمل ہے،وزیر داخلہ نے سائفر، آڈیو لیکس سمیت دیگر امور پر بھی بریفنگ دی، رانا ثنا اللہ نے کسانوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور مطالبات بارے بھی آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت بارے بریفنگ دی ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ڈالرز کے مقابلے میں روپے کی قدر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی ،پی ڈی ایم اور حکومتی اتحادیوں نے وزیر خزانہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کردیا۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں کمی اور ڈالرز کے نیچے آنے سے حکومتی ساکھ بہتر ہوئی ہے،اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سیلاب کی حالیہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی،اجلاس میں وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہارکیا۔
ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم اور یو این جی اے اجلاس بارے بھی بریفنگ دی،اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق بھی ارکان کو آگاہ کیا گیا ،وزیراعظم نے وزیر خارجہ سے رابطے بارے بھی آگاہ کیااور سابق صدر کی صحت و سلامتی کے لئے بھی دعاکی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مشترکہ اجلاس اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے بھی بلوچستان، خیبرپختونخوا کی صورتحال بارے بریفنگ دی،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ہونے والی ملاقات سمیت ضمنی انتخابات بارے بھی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت کا 9 اکتوبر کو عام تعطیل کا اعلان