بھارت کو ورلڈکپ کی میزبانی سے 22 ہزار کروڑ روپے آمدن متوقع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 2023بھارت کی میزبانی میں آغاز ہو گیا، انڈیا کو اس ایونٹ سے کتنا منافع ہو گا اس پر چہ مگوئیاں جاری ہیں ، لیکن اب بھارت کے معیشت دانوں نے اس ایونٹ سے متوقع آمدن کا اندازہ لگا لیا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے بینک آف بروڈا کے معیشت دانوں اور دیگر بینکاروں نے یہ توقع ظاہر کی ہےکہ بھارت میں ہونے والا آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ ملک کی معیشت میں 22 ہزار کروڑ بھارتی روپے شامل کرے گا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ 5 اکتوبر سے شروع ہونے والا میگا ایونٹ نومبر کے مڈ تک جاری رہے گا جس کے میچز 10 شہروں میں کھیلے جائیں گے اور اس سلسلے میں بڑی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی کرکٹ فینز کی آمد متوقع ہے جس سے سفر اور ہوٹلنگ سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں بڑی آمدن متوقع ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں 2011 کے بعد اس میگا ایونٹ کا انعقاد کیا گیا ہے اس لیے معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ تین ماہ تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں ریٹیل سیکٹر میں بڑے پیمانے پر خریدو فروخت کی جائے گی۔بھارتی میڈیا کے مطابق معاشی ماہرین یہ توقع ظاہر کررہے ہیں کہ اس سال 2019 کی 552 ملین ویورشپ کو دیکھتے ہوئے اس بار ٹی وی اور دیگر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر اس سے بھی زیادہ ویورشپ ہوسکتی ہے جس سے 10 ہزار سے 12 ہزار کروڑ ریونیو جمع ہوسکتا ہے۔
بھارتی معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ ورلڈکپ کی وجہ سے فینز کے لیے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے جن میں 10 شہروں میں ائیرلائنز کے ٹکٹس، ہوٹلوں کے کرائے اور دیگر سروسز کے چارجز میں اضافہ ہوگا جس سے اکتوبر سے نومبر تک مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 0.15 سے 0.25 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق کپتان محمد حفیظ نے قومی کرکٹ ٹیم میں خامیوں کی نشاندہی کر دی
معاشی ماہرین کے مطابق ورلڈکپ مرکزی حکومت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا جس میں ٹکٹوں کی فروخت، مصنوعات، ہوٹلوں، ریسٹورینٹس اور فوڈ ڈیلیوری سمیت دیگر سروسز میں بڑے پیمانے پر ٹیکس اکٹھا ہوگا جو مرکزی حکومت کو جائے گا جب کہ ان تمام چیزوں کی مد میں بھارت کی معیشت کو 22 ہزار کروڑ کا فائدہ ہوگا۔