اگر وکیلوں پر ٹیکس لگ جائے تو کیا وہ لوکل گورنمنٹ اکٹھا کرے گی؟:چیف جسٹس
کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کا ریسٹورنٹ، بنک،پولٹری سے اضافی ٹیکس لینے کے حوالے سےکیس، اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ میں کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کا ریسٹورنٹ، بنک،پولٹری سے اضافی ٹیکس لینے کے حوالے سےکیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے پاس ٹیکس لگانے کا اختیار نہیں، وفاقی یا صوبائی حکومت ٹیکس نافذ کرسکتی ہے،کنٹونمنٹ بورڈ کو پروفیشنلز پر ٹیکس لگانے کا اختیار کیسے ہے؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ وفاقی، صوبائی اور لوکل حکومتوں کو ٹیکس لگانے کا اختیار ہے،لوکل حکومت منتخب باڈی ہے وہ ٹیکس لگا سکتی ہے، چیف جسٹس نے کہا اگر وکیلوں پر ٹیکس لگ جائے تو کیا وہ لوکل گورنمنٹ اکٹھا کرے گی؟
جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تنازعہ یہ ہے کہ آرٹیکل 163کے تحت لوکل گورنمنٹ ٹیکس نہیں لگا سکتی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ٹیکس کا اختیار کسی اور کو کیسے دے دیں؟ہم آئین پاکستان کو نظرانداز نہیں کر سکتے،ایسا نہ ہو کہ ہمارا حکم آجائے تو سارے لگائے ٹیکس اڑ جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے فی لیٹر کمی؟
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 13اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ۔